جمعہ , 19 اپریل 2024

ترک مخالف رہنماؤں کیلئے امریکہ بہترین پناہ گاہ

انقرہ: ترکی نے امریکی وزرات خارجہ کی جانب سے دہشت گردی سے متعلق عالمی سالانہ رپورٹ برائے 2018ء کو اپنے گناہوں پر پردہ ڈالنے کی ایک کوشش قرار دے دیا۔

بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق ترک دفترِ خارجہ کے ترجمان حامی آکسوئے نے امریکی وزارت خارجہ کی دہشت گردی سے متعلق رپورٹ کا تحریری جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ رپورٹ امریکی اداروں کے غیر قانونی موقف پر پردہ ڈالنے کی مذموم کوشش ہے۔

ترک وزارت خارجہ نے کہا کہ ترکی پر حملے کرنے والی دہشت گرد تنظیم فیتو کے سربراہ کو امریکا جلا وطن مذہبی رہنما کے طور پر پیش کرتا ہے اور ایک قدم آگے بڑھتے ہوئے امریکا نے اس رپورٹ کے ذریعے 15 جولائی کی مذموم فوجی بغاوت کی کوشش کو نہ صرف نظر انداز کیا بلکہ ایک طرح سے اس کی حمایت کی ہے۔

دفتر خارجہ کے ترجمان حامی آکسوئے نےکہا امریکی رپورٹ میں PKK کا تو ذکر کیا گیا ہے تاہم ترکی میں دہشت گردی میں ملوث وائی پی جی کا تذکرہ تک نہیں کیا گیا جس سے اس رپورٹ کے متنازع اور جانب دار ہونے کا ثبوت ملتا ہے۔ ترک مخالف رہنماؤں کو امریکا پناہ دے رہا ہے اور پھر کس منہ سے دہشت گردی کے خلاف بات کرسکتا ہے۔

واضح رہے کہ امریکی وزارت خارجہ کی جانب سے دہشت گردی سے متعلق ایک رپورٹ پیش کی گئی تھی جس میں صدر طیب اردوغان کے مخالف رہنماؤں کو جلاوطن مذہبی رہنما بنا کر پیش کیا گیا تھا۔

یہ بھی دیکھیں

عمران خان نے تحریک انصاف کے کسی بڑے سیاسی رہنما کے بجائے ایک وکیل کو نگراں چیئرمین کیوں نامزد کیا؟

(ثنا ڈار) ’میں عمران کا نمائندہ، نامزد اور جانشین کے طور پر اس وقت تک …