بدھ , 24 اپریل 2024

بیت المقدس کے نیچے اسرائیلی سرنگیں 104 ہوگئیں

مقبوضہ بیت المقدس : قابض صہیونی انتظامیہ کی جانب سے مقبوضہ بیت المقدس کا اسلامی اور تاریخی تشخص تباہ کرنے کی کوششیں تیزی سے جاری ہیں۔ اس سلسلے میں صہیونی انتظامیہ سب سے زیادہ کھدائیاں کرنے اور سرنگیں بنانے کا کام کررہی ہے، جس کا مقصد مسلمانوں کے تاریخی ورثے کی بنیادیں کھوکھلی کرکے ان کی تباہی کا سامان کرنا ہے۔ اس حوالے سے ایک تازہ رپورٹ میںا نکشاف کیا گیا ہے کہ مقبوضہ بیت المقدس کے نیچے اس قسم کی کھدائیوں اور سرنگوں کی تعداد 104 تک پہنچ گئی ہے۔ اسلامی مسیحی کمیٹی برائے تحفظ بیت المقدس ومقدس مقامات اور اسلامی تعاون تنظیم نے منگل کے روز اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ مقبوضہ بیت المقدس کے نیچے 1967ء سے جاری ان کھدائیوں کی تعداد 104تک پہنچ چکی ہے، جن میں 22 پر تاحال کام جاری ہے، جب کہ 57 مسجداقصیٰ کے نیچے اور 4گرد، 5 وادی سلوان میں، 5 شہر قدیم میں اور 8 دیگر مقامات پر کی گئی ہیں۔ دوسری جانب ایک اور رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ فلسطینی شہریوں کی جان ومال پریہودی آباد کاروں کے حملے نہ صرف روز کا معمول ہیں، بلکہ ان واقعات میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ فلسطینیوں سے تعلق رکھنے والے ہرچیز یہودی آباد کار تخریب کاروں کے حملوں کا نشانہ بنتی ہے، یہاں تک کہ گھروں کے سامنے کھڑی کی گئی گاڑیوں کو بھی معاف نہیں کیا جاتا۔ اس طرح فلسطینیوں کی املاک کی توڑپھوڑ اور ان پرحملے اسرائیلی تخریب کاروں کا دل پسند مشغلہ بن چکا گیا ہے۔ جب کہ اسرائیلی پولیس فلسطینیوں کے خلاف صہیونی تخریب کاری کی مکمل سرپرستی کررہی اور انہیں تحفظ فراہم کررہی ہے۔ اسرائیلی پولیس کا کہنا ہے کہ حالیہ ایام میں بیت المقدس میں فلسطینیوں کی 160 گاڑیوں کی توڑپھوڑ کی گئی۔ اس کے علاوہ فلسطینی شہریوں کے گھروں کی بیرونی دیواروں پر نفرت آمیز چاکنگ کی جاتی ہے۔ پولیس فلطسینیوں کے خلاف شرپسندوں کی طرف سے جاری ان نفرت آمیز اور تباہ کن واقعات کی روک تھام میں ناکام ہے۔ پولیس پر یہودی شرپسندوں کے ساتھ ملی بھگت کا الزام بھی عائد کیا جاتا ہے۔ پولیس نے بتایا کہ مقبوضہ بیت المقدس شہر کے ایک محلے میں 160 سے زیادہ گاڑیوں کی توڑ پھوڑ کی گئی اور عرب مخالف نعرے لکھے گئے۔ سرخ رنگ کے ساتھ عبرانی زبان میں لکھے گئے نعروں کو تصاویرکی شکل میں سوشل میڈیا پر مشتہر کیا گیا۔ ۔ ان نعروں میں ملک میں دشمنوں کے لیے کوئی جگہ نہیں ہے، عرب اور دشمن برابر ہیں اور جب یہود کو چھرا مارا جائے گا تو ہم خاموش نہیں رہیں گے جیسے نعرے شامل ہیں۔ فلسطینی شہریوں نے اے ایف پی کو بتایا کہ اس توڑ سے تقریباً 180 گاڑیوں کے ٹائر متاثر ہوئے ہیں۔ یہ گاڑیاں یہودی بستی کے قریب مرکزی سڑک پر کھڑی تھیں۔

یہ بھی دیکھیں

عمران خان نے تحریک انصاف کے کسی بڑے سیاسی رہنما کے بجائے ایک وکیل کو نگراں چیئرمین کیوں نامزد کیا؟

(ثنا ڈار) ’میں عمران کا نمائندہ، نامزد اور جانشین کے طور پر اس وقت تک …