اسلامی جمہوریہ ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ سید علی خامنہ ای نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر اپنے ایک پیغام میں نائیجیریا سے تعلق رکھنے والے ممتاز عالم دین آیت اللہ شیخ زکزاکی کیخلاف اٹھائے جانیوالے کئی سالوں پر محیط مجرمانہ اقدامات اور آیت اللہ شیخ زکزاکی کی خراب جسمانی صورتحال پر اسلامی دنیا کی خاموشی کیطرف اشارہ کرتے ہوئے لکھا ہے کہ نائیجیریا میں آیت اللہ شیخ زکزاکی جیسے مصلح، اتحاد بین المسلمین کے داعی اور مومن عالم دین شیخ زکزاکی کے خلاف ایسے جرائم کا ارتکاب کیوں کیا جاتا ہے کہ انکے اردگرد موجود 1000 مسلمانوں کو بےدردی کیساتھ قتل کر دیا جائے اور 2 سالوں کے دوران انکے 6 بیٹوں کو شہید کر دیا جائے؟ اسلامی دنیا ان سب جرائم کے مقابلے میں خاموش کیوں ہے؟ ہمیں بیدار رہنا چاہئے۔
در #نیجریه چرا برای آن شیخ مصلحِ تقریبیِ مؤمن [#شیخ_زکزاکی] اینجور فاجعهآفرینی میکنند و حدود هزار نفر از مردم دوروبر او را به قتل میرسانند و شش فرزند او را در دو سال به شهادت میرسانند؟
چرا #دنیای_اسلام در مقابل این فجایع ساکت میمانَد؟
ما باید بیدار باشیم. pic.twitter.com/olBjnnGDWf— KHAMENEI.IR | فارسی 🇮🇷 (@Khamenei_fa) December 13, 2019