ہفتہ , 20 اپریل 2024

بچی کو بھوکا مارنے والی ماں کو آخر سزا مل گئی

ماسکو : روسی عدالت نے کمسن بیٹی کو قتل کرنے کے جرم میں ماں 13 برس قید کی سزا سنا دی، دوشیزہ بیٹی کو گھر میں اکیلا چھوڑ کر ایک ہفتے تک روس میں پارٹی کررہی تھی۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق روسی عدالت نے 21 سالہ ماریا پلینکینا کو 12 برس قید کی سزا سنائی ہے، جو اپنی 3 سالہ بیٹی کو گھر میں اکیلا چھوڑ کر خود پانچ سو میل دور ماسکو پارٹی کرنے چلی گئی تھی۔

عدالتی دستاویزات میں بتایا گیا ہے کہ دوشیزہ اپنی بیٹی کرسٹینا کو اپارٹمنٹ میں تنہا چھوڑ کر ایک ہفتے کےلیے اپنی دوست کے ساتھ چلی گئی تھی، اپارٹمنٹ میں بجلی تھی نہ پانی اور کھانا بھی بہت تھوڑا سا تھا۔

تفتیش کاروں کا کہنا تھا کہ ماریا نے دوران تفتیش اعتراف کیا تھا کہ اس نے جان بوجھ کر اپارٹمنٹ کا دروازہ بند کیا تھا اور گھر سے نکلنے سے قبل پانی بھی بند کردیا تھا۔

ایک رپورٹ میں بتایا گیا کہ دوشیزہ اپنے دوستوں کے ہمراہ اچھا وقت گزار رہی تھی اور آزادی سے رنگ ریلیا منا رہی تھی۔

پولیس کا کہنا تھا کہ کمسن بچی اپارٹمنٹ کے ٹھنڈے کمرے سے مردہ حالت میں برہنہ ملی تھی جس کی موت فاقہ کشی (بھوک) کے باعث ہوئی تھی، بچی کی ماں (سزا یافتہ خاتون) صرف تھوڑا سا دہی، مرغی اور کچھ محلول چھوڑ کرگئی تھی۔

عدالت کو بتایا کہ بچی اتنی زیادہ بھوکی تھی کہ اس نے کپڑے دھونے والا پاوڈر بھی کھالیا تھا۔

ججج رومن برونیکو کا کہنا تھا کہ خاتون نے بانی بند کردیا اور اپارٹمنٹ میں بجلی بھی نہیں تھی۔ بچی آہستہ آہستہ (ٹرپ ٹرپ کر) مری ہوگی، جو بہت زہادہ تکلیف دہ ہے۔

عدالت نے ماریا کو کمسن بچی کو بے دردی سے قتل کرنے کی دفعات لگاتے ہوئے 13 سال قید کی سزا سنا دی۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ بچی کو مردہ حالت میں اس کی 47 سالہ نانی نے دیکھا تھا جب وہ اپنی نواسی کی تیسری سالگرہ کا تحفہ لیکر اپارٹمنٹ پہنچی تھی۔

مجرمہ ماریا کی ماں ارینہ پلینکینا نے بھی پراسیکیوٹر کے 13 سال قید کی سزا سنانے کے مطالبے کی تائید کی تھی۔

یہ بھی دیکھیں

10 جملوں میں لکھے حروف کو کم وقت میں گننے کا ریکارڈ

اربد: ایک اردنی شخص نے اپنی ریاضی کی بھرپور صلاحیتوں کو بروئے کار لاتے ہوئے …