بدھ , 24 اپریل 2024

افغانستان میں تباہ ہونے والا طیارہ امریکی فوج کا تھا؛ طالبان نے مار گرانے کی ذمہ داری قبول کر لی۔

افغانستان کے صوبے غزنی میں تباہ ہونے والا طیارہ سی آئی اے کا تھا اور طالبان نے اسے مار گرانے کا دعوی کیا ہے۔ افغانستان کے صوبے غزنی کے ضلع دھ یک میں تباہ ہونے والے ای الیون قسم کے  طیارے  عام طور پر امریکی فوج استعمال کرتی ہے۔ طالبان کے ترجمان نے مذکورہ طیارے کو مار گرانے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے دعوی کیا کہ طیارے میں سوار متعدد اعلی افسران سمیت تمام امریکی فوجی اہلکار ہلاک ہوگئے ہیں۔دہشت گرد امریکی فوج نے بھی اعلان کیا ہے کہ  وہ افغانستان کے میں طالبان کے زیر قبضہ علاقے میں گر کر تباہ ہونے والے طیارے کے بارے میں موصول ہونے والی رپورٹوں کا جائزہ لے رہی ہے۔دہشت گرد امریکی فوج سینٹ کام کے ترجمان نے واقعے کی مزید تفصیلات بتانے سے گریز کیا ہے۔

سوشل میڈیا پر حادثے متعلق جاری ہونے والی فوٹیج سے اندازہ ہوتا ہے کہ یہ طیارہ ای الیون قسم کا تھا جیسے امریکی فوج افغانستان میں جاسوسی کی سرگرمیوں کے لیے استعمال کرتی ہے۔ این بی سی نیوز نے ایک افغان عہدیدار کے حوالے سے بتایا ہے کہ تقریبا سو افراد کی لاشیں زمین پر بکھری پڑی ہیں اور باقی کی تلاش کی جارہی ہے۔ غزنی کے گورنر ہاوس  کے ترجمان عارف نوری کا کہنا ہے کہ حادثے کی شدت کو دیکھتے ہوئے لاشوں کی شناخت کرنا دشوار ہے۔ اس پہلے آمدہ خبروں میں کہا گیا  تھا کہ افغانستان کی قومی ایئر لائن آریانا کا مسافر طیارہ غزنی میں گر کر تباہ ہوگیا ہے تاہم افغانستان کے شہری ہوابازی کے ادارے نے اس کی تردید کردی تھی۔

یہ بھی دیکھیں

ترک صدر اردوغان نے نیتن یاہو کو غزہ کا قصائی قرار دیدیا

انقرہ:ترک صدر رجب طیب اردوغان نے نیتن یاہو کو غزہ کا قصائی قرار دیا ہے۔ترکی …