ہفتہ , 20 اپریل 2024

افغانستان، طالبان کا پولیس بیس پر حملہ، 11 اہلکار ہلاک

کابل:شمالی افغانستان میں طالبان کے پولیس بیس پر حملے میں 11 اہلکار ہلاک ہوگئے۔امریکی خبر رساں ایجنسی ‘اے پی’ کے مطابق مقامی حکومت کے عہدیداروں نے کہا کہ طالبان کو اس حملے میں ممکنہ طور پر کم از کم ایک پولیس اہلکار کی مدد حاصل تھی۔بغلان صوبے کی کونسل کے رکن محبوب اللہ غفاری نے کہا کہ شدت پسندوں نے پہلے بیس کے قریب چیک پوسٹ کو عبور کیا اور باآسانی بیس میں داخل ہوگئے کیونکہ ان کے مددگار پولیس اہلکار نے ان کے لیے دروازے کھول دیے تھے۔مقامی پولیس کے عہدیدار نے بھی نام ظاہر نہ کرنے کی شرط یہی تفصیلات بتائیں۔واضح رہے کہ افغانستان میں 18 سالہ جنگ کے دوران ایسے متعدد حملے ہو چکے ہیں جن میں حملہ آوروں کو اندر کے ہی کسی شخص کی مدد حاصل ہوتی ہے۔ان حملوں میں اکثر امریکی اور نیٹو فورسز کے اہلکار نشانہ ہوتے ہیں تاہم جب بھی ایسے حملے افغان سیکیورٹی فورسز پر ہوئے جانی نقصان زیادہ ہوا ہے۔

گزشتہ سال جولائی میں جنوبی قندھار صوبے میں افغان فوجی اہلکار نے دو امریکی فوجیوں کو ہلاک کر دیا تھا، حملہ آور کو زخمی حالت میں گرفتار کرلیا گیا تھا۔ستمبر میں قندھار میں ہی افغان سول آرڈر پولیس کے اہلکار کی قافلے پر فائرنگ سے 3 امریکی فوجی زخمی ہوگئے تھے۔طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے پیر کی رات بغلان کے دارالحکومت پْلخمری میں کیے گئے حملے کی ذمہ داری قبول کرنے کا دعویٰ کیا۔بغلان میں طالبان کا مضبوط کنٹرول ہے جو اکثر پلخمری اور اس کے اطراف میں افغان سیکورٹی فورسز کو ہدف بناتے ہیں۔گزشتہ روز وسطی افغانستان کے طالبان کے زیر کنٹرول علاقے میں امریکی فوج کا چھوٹا طیارہ گر کر تباہ ہوگیا تھا۔اگرچہ طالبان نے طیارہ مار گرانے کی ذمہ داری قبول کی، تاہم امریکی عہدیداروں نے شناخت سامنے نہ لانے کی شرط پر بتایا کہ اب تک اس بات کے کوئی اشارے نہیں ملے ہیں کہ طیارہ دشمن کی کارروائی میں گر کر تباہ ہوا۔

یہ بھی دیکھیں

ترک صدر اردوغان نے نیتن یاہو کو غزہ کا قصائی قرار دیدیا

انقرہ:ترک صدر رجب طیب اردوغان نے نیتن یاہو کو غزہ کا قصائی قرار دیا ہے۔ترکی …