افغانستان میں صدارتی انتخابات کے نتائج کے بارے میں پیدا ہونے والے بحران کے درمیان صدر اشرف غنی نے اپنی تقریب حلف برداری کا اعلان کردیا ہے۔کابل میں صدر اشرف غنی کی جانب سے جاری کیے جانے والے ایک حکم نامے میں آئندہ جمعرات کو اپنی اور اپنے رفقائے کار کی تقریب حلف برداری کے انعقاد کے لیے خصوصی کمیٹی تشکیل دی ہے جس کی سربراہی صوبہ ارزگان کے ایک اعلی عہدیدار عبدالمتین کریں گے۔اس حکم نامے میں وزارت دفاع، وزارت داخلہ، وزارت ٹرانسپورٹ، نیشنل سیکورٹی ڈائریکٹوریٹ، کابل کی بلدیہ اور دیگر اداروں کو تقریب حلف برداری کے لیے قائم کی گئی کمیٹی سے تعاون کا پابند بنایا گیا ہے۔دوسری جانب افغانستان کے چیف ایگزیکٹیو عبداللہ عبداللہ نے انتخابی نتائج پر اعتراضات کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے صوبہ سمنگان کے موجودہ گورنر کو برطرف اور محمد آصف عظیمی کو نیا گورنر مقرر کردیا ہے۔
افغانستان کے چیف ایگزیکٹیو عبداللہ عبداللہ نے اس سے پہلے صوبہ سرپل اور جوزجان میں صدر اشرف غنی کے مقرر کردہ گورنروں کو برطرف کردیا تھا۔افغانستان کے الیکشن کمیشن نے کئی ماہ کی تاخیر کے بعد اٹھارہ فروری کو صدارتی انتخابات کا اعلان کیا تھا جس کے مطابق موجودہ صدر اشرف غنی پچاس آعشاریہ چھے چار فی صد ووٹ حاصل کر کے ایک بار پھر ملک کے صدر منتخب ہوگئے ہیں جبکہ چیف ایگزیکٹیو عبداللہ عبداللہ دوسرے نمبر پر رہے۔عبداللہ عبداللہ نے صدر اشرف غنی کی کامیابی کو قبول کرنے سے انکار کردیا ہے جس کے بعد افغانستان کی بعض دوسری سیاسی جماعتوں نے بھی ان کی حمایت کی ہے۔درایں اثنا افغانستان کے امور میں امریکہ کے خصوصی ایلچی زلمے خلیل زاد نے کابل میں صدر اشرف غنی سے ملاقات اور تازہ ترین صورتحال پر تبادلہ خیال کیا ہے۔ زلمے خلیل زاد اور صدر اشرف غنی کے درمیان ملاقات کی تفصیلات جاری نہیں کی گئیں۔
امریکہ کے خصوصی ایلچی نے اس سے قبل افغانستان کے نائب صدر عبدالرشید دوستم اور صلاح الدین ربانی کے علاوہ جمیعت اسلامی افغانستان کی مرکزی کونسل کے بعض ارکان سے بھی ملاقات کی تھی۔ کہا جارہا ہے کہ ان ملاقاتوں میں افغانستان میں انتخابی نتائج کے حوالے سے پیدا ہونے والے بحران کے بارے میں تبادلہ خیال کیا گیا۔اٹھائیس ستمبر کو ہونے والے صدارتی انتخابات کے ابتدائی نتائج میں صدر اشرف غنی کی کامیابی کے اعلان اور ان کے اہم ترین حریف عبداللہ عبداللہ کی جانب سے اس کی مخالفت کے بعد افغانستان میں سیاسی کشیدگی نئے مرحلے میں داخل ہوگئی ہے۔