جمعہ , 19 اپریل 2024

ادلب : شامی فوج کی پیش قدمی جاری ، مزید قصبے اور دیہات زیرِ کنٹرول

شام کی فوج نے ادلب اور حلب کے دیہی علاقوں میں اپنی پیش قدمی کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے۔ بدھ کے روز تک 60 گھنٹوں سے بھی کم دورانیے میں اس نے 30 دیہات اور قصبوں کا کنٹرول حاصل کر لیا۔شام میں انسانی حقوق کے نگراں گروپ المرصد کے مطابق شام کی فوج نے ادلب صوبے کے جنوبی دیہی علاقے میں شامی جنگجو گروپوں کے ساتھ شدید لڑائی کے بعد حزارين، كورہ، سحاب، ديرسنبل اور ترملا کو اپنے کنٹرول میں لے لیا۔اس طرح گذشتہ 48 گھنٹوں کے دوران شام کی فوج نے 24 دیہات پر کنٹرول حاصل کر لیا۔ ان میں جبالا، معرہ ماتر، سطوح الدير، بعربو، ارينبہ، الشيخ دامس، حنتوتين، الركايا، تل النار، كفرسجنہ، الشيخ مصطفى، النقير، معرزيتا، معرہ حرمہ، ام الصير، معرہ الصين، بسقلا، حاس اور كفرنبل شامل ہیں۔

المرصد کے مطابق ادلب کے دیہی علاقے میں روسی طیاروں کی فضائی بم باری سے ترکی کے ہمنوا گروپوں کے 5 ارکان جاں بحق ہو گئے۔اس سے قبل منگل کے روز سراقب شہر کے مغرب میں شام کی فوج اور مسلح شامی گروپوں کے درمیان جھڑپوں کا سلسلہ جاری رہا۔ اس دوران بھرپور زمینی گولہ باری اور فضائی بم باری دیکھنے میں آئی۔

یاد رہے کہ شامی حکومتی فوج جس کو روسی فضائیہ کی سپورٹ حاصل ہے ،،، شام میں اپوزیشن گروپوں کے آخری بڑے گڑھ کو واپس لینے کی کوشش کر رہی ہے۔ نو سال سے جاری جنگ میں حالیہ معرکوں کے سبب دس لاکھ کے قریب شامیوں نے نقل مکانی کی۔ادھر حالیہ ہفتوں کے دوران ترکی نے اپوزیشن گروپوں کی مدد کے لیے علاقے میں ہزاروں فوجی اور عسکری ساز و سامان بھیجا ہے۔

واضح رہے کہ بشار کی فوج نے گذشتہ برس دسمبر میں روسی فضائیہ کی معاونت سے ادلب صوبے میں وسیع پیمانے پر حملہ کیا تھا۔ اب تک وہ صوبے کے تقریبا آدھے حصے پر کنٹرول حاصل کر چکی ہے۔روسی وزیر خارجہ سرگئی لاؤروف نے منگل کے روز ادلب صوبے میں فائر بندی سے متعلق مطالبات مسترد کر دیے۔ لاؤروف کے مطابق یہ اقدام "دہشت گردوں کے سامنے ہتھیار ڈالنے” کے مترادف ہو گا۔

یہ بھی دیکھیں

ترک صدر اردوغان نے نیتن یاہو کو غزہ کا قصائی قرار دیدیا

انقرہ:ترک صدر رجب طیب اردوغان نے نیتن یاہو کو غزہ کا قصائی قرار دیا ہے۔ترکی …