جمعہ , 19 اپریل 2024

کورونا کا جن، کہیں قابو میں تو کہیں بے قابو!

چین میں کورونا وائرس میں کے پھیلاؤ میں کمی کا عمل شروع ہوگیا ہے اور چینی حکام کے مطابق پچھلے چوبیس گھنٹے کے دوران صرف ننانوے افراد کے ٹیسٹ مثبت آئے ہیں جبکہ اٹھائس افراد کو اپنی جان سے ہاتھ دھونا پڑا ہے۔چینی حکام کے مطابق مزید اٹھائس افراد کے انتقال کے بعد ملک میں کورونا وائرس سے مرنے والون کی تعداد ۳۰۷۰ ہوگئی ہے. چین کی حکمران جماعت کے ترجمان اخبار پیپلز ڈیلی نے دعوی کیا ہے کہ ماہرین اور محققین کی آرا کے مطابق رواں ماہ کے وسط سے ملک بھر میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ کا عمل مکمل طور پر رک جائے گا۔ دوسری جانب ایران کی وزارت صحت کے ترجمان کیانوش جہان پور نے بھی جمعے کی شام دی جانے والے روزانہ کی بریفنگ میں بتایا تھا کہ ملک میں کورونا وائرس سے صحت یاب ہونے والوں کی تعداد ۹۰۰ سے تجاوز کرگئی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ملک میں کورونا وائرس مبتلا افراد کی تعداد ۴۷۴۷ ہوگئی ہے جبکہ ایک ۱۲۰ افراد اس وائرس کے سبب جاں بحق ہوئے ہیں۔
ایران کی وزارت صحت کے ترجمان کا کہا کہنا تھا کہ ملک بھر میں ۱۵۹۸۱افراد کو کورونا وائرس میں مبتلا ہونے کے شبہے میں اسپتالوں میں لایا گیا ہے جہاں ان کے ضروری ٹیسٹ کیے جارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایران میں کورونا وائرس کی تشخیص کرنے والے مراکز کی تعداد میں بھی اضافہ کردیا گیا ہے جس کے بعد کورونا کی تشخیص کا کام تیزی کے ساتھ انجام پارہا ہے۔
درایں اثنا اطلاعات ہیں کہ جنوبی کوریا میں جمعے کی رات تک کورونا وائرس کے مزید ۱۷۴ کیس سامنے آنے کے بعد اس ملک میں کورونا بیماروں کی تعداد ۶۷۵۰ کے قریب پہنچ گئی تھی۔ کورین حکام نے ملک میں کورونا وائرس سے ۴۴ افراد کے مارے جانے کی تصدیق کی ہے۔اٹلی میں بھی کورونا وائرس میں مبتلا ہونے والوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے اور حکام کا کہنا ہے کہ اس موذی وائرس سے مرنے والوں کی تعداد ۱۹۷ ہوگئی ہے۔ اٹلی میں ۷۷۸ نئے کیس سامنے آنے کے بعد کورونا وائرس میں مبتلا ہونے والوں کی تعداد ۴۶۰۰ سے تجاوز کر گئی ہے۔ امریکہ میں بھی کورونا وائرس تیزی کے ساتھ پھیل رہا ہے اور مختلف ریاستوں میں کورونا وائرس کے ۵۷ نئے کیس سامنے آئے ہیں۔ حکام کا کہنا ہے کہ ملک میں کورونا وائرس میں مبتلا ہونے والوں کی تعداد ۲۳۰ سے تجاوز کرگئی ہے جبکہ مرنے والوں کی تعداد ۱۲ بتائی جا رہی ہے۔
امریکہ کی مختلف جیلوں میں بھی کوویڈ ۱۹ اسکریننگ کا آغاز کردیا گیا ہے اور قیدیوں کے وکلا سے کہا گیا ہے کہ وہ فی الحال اپنے موکلین سے ملاقات کا پروگرام منسوخ کردیں۔ ادھر عالمی ادارہ صحت نے اپنی ایک رپورٹ میں بتایا ہے کہ پچھلے چوبیس گھنٹے کے دوران کورونا وائرس سے متاثر ہونے والے ملکوں کی تعداد ۱۰۰ سے تجاوز کرگئی ہے۔اسی دوران انسانی حقوق کے ہائی کمشنر نے دنیا بھر کے ملکوں سے اپیل کی ہے کہ وہ قرنطینہ کیے جانے والے مریضوں کی بھرپور طریقے سے حمایت کریں۔ محترمہ میشل بیشلٹ نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ کورونا وائرس میں مبتلا افراد کو صرف سرکاری سطح پر قرنطینہ کیا جانا چاہیے اور ان لوگوں کے حقوق کا مکمل طور سے پاس و لحاظ رکھنا بھی تمام حکومتوں کی ذمہ داری ہے۔ اقوام متحدہ کی ہائی کمشنر نے دنیا بھر میں کورونا وائرس کے خلاف جد و جہد میں مصروف تمام میڈیکل ٹیموں کا شکریہ بھی ادا کیا ہے۔

یہ بھی دیکھیں

ہاتھ سے کھانے کے فوائد اور نقصانات

اسلام آباد:اگرچہ لوگ جانتے ہیں کہ کھانے کے لیے ہاتھ کا استعمال چمچوں یا کانٹوں …