بدھ , 24 اپریل 2024

عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتوں میں بڑی کمی کے بعد 7 فیصد اضافہ

تیل کی قیمتوں میں ایک روز میں 30 سال میں سب سے بڑی کمی کے بعد 7 فیصد واپس اضافہ ہوگیا۔غیر ملکی خبر رساں ادارے رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اعلان کیا کہ وہ کورونا وائرس کے اثرات سے امریکی معیشت کو تحفظ فراہم کرنے کے لیے ‘بڑے اقدامات کریں گے اور ری پبلکنز سے پے رول ٹیکس کے حوالے سے بات بھی کریں گے۔برینٹ کروڈ فیوچرز میں 7.3 فیصد، 2.51 ڈالر کا اضافہ ہوا جس کے بعد وہ 36.87 ڈالر فی بیرل کا ہوگیا جبکہ امریکی ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ میں خام تیل کی قیمت میں 6.9 فیصد، 2.15 ڈالر کا اضافہ ہوا جس کے بعد وہ 33.28 ڈالر فی بیرل میں فروخت ہونے لگا۔

دونوں بینچ مارکس میں گزشتہ روز 25 فیصد تک کمی آئی تھی جس کے بعد وہ فروری 2016 کے بعد سے کم ترین سطح پر آگئے تھے۔ایک ہی روز میں آنے والی یہ کمی 17 جنوری 1991 کے بعد سب سے تیز ترین تھی۔جمعہ کے روز سعودی عرب اور روس اور تیل کے دوسرے بڑے پیداواری ممالک کے درمیان سپلائی کو محدود کرنے کے لیے 3 سال کے معاہدے کے بعد گزشتہ اجلاس میں آئندہ ماہ کے لیے تجارتی حجم میں ریکارڈ اضافہ کیا گیا۔بروکر اوانڈا کے سینئر مارکیٹ تجزیہ کار جیفری ہیلی نے کہا کہ ‘ہنگامہ آرائی کے وقت، حکومت کا پرسکون رہنے اور صورتحال پر قانو کے مقابلے میں اعتماد بحال کرنا زیادہ اہم ہوتا ہے چاہے کنٹرول کتنا ہی مشکل کیوں نہ ہو’۔ایشیائی حصص تاریخ کی کم ترین سطح سے واپس اوپر کی جانب سے جبکہ حکومت اور مرکزی بینکوں کی عوام کو اعتماد میں لینے کی کوشش سے عوام میں خوف و ہراس میں کمی آئی۔تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ معاہدے اور امریکی پیداواری کٹوتیوں کے خاتمے کی امیدوں کو بھی خام مال کی تائید حاصل تھی ، حالانکہ فوائد عارضی ہوسکتے ہیں کیونکہ تیل کی طلب میں کورونا وائرس پھیلنے کے معاشی اثرات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ معاہدے اور امریکی پیداواری کٹوتیوں کے خاتمے کی امیدوں کو بھی خام مال کی تائید حاصل تھی حالانکہ فوائد عارضی ہوسکتے ہیں کیونکہ تیل کی طلب میں کورونا وائرس پھیلنے کے معاشی اثرات سے متاثر ہورہی ہے۔اوانڈا کے سینئر مارکیٹ تجزیہ کار ایڈورڈ مویا کا کہنا تھا کہ ‘ابھی تیل کی قیمت میں کمی مختصر مدت کے لیے ہوگی کیونکہ سپلائی اور طلب کے دونوں حصے اس کو برداشت کریں گے’۔سعودی عرب نے حالیہ مہینوں میں 97 لاکھ بیرل فی یوم خام تیل کی پیداوار کو بڑھا کر اپریل میں 1 کروڑ بیرل فی یوم کرنے کا اعلان کیا ہے اور ریفائنریز کو مزید خریدنے کی ترغیب دینے کے لیے اپنی برآمدی قیمتوں میں کمی کردی ہے۔روس، جو سعودی عرب اور امریکا کے ساتھ ساتھ دنیا کے اعلی پیداواری ملکوں میں سے ایک ہے، نے بھی کہا ہے کہ وہ پیداوار کو بڑھا سکتا ہے اور وہ 6 سے 10 سال تک تیل کی کم قیمتوں کا سامنا کرسکتا ہے۔

 

یہ بھی دیکھیں

عمران خان نے تحریک انصاف کے کسی بڑے سیاسی رہنما کے بجائے ایک وکیل کو نگراں چیئرمین کیوں نامزد کیا؟

(ثنا ڈار) ’میں عمران کا نمائندہ، نامزد اور جانشین کے طور پر اس وقت تک …