جمعہ , 19 اپریل 2024

ترکی : ایردوآن نے مخالف جماعت کے 5 میئروں کی چھٹی کر دی

ترکی میں وزارت داخلہ نے ایک بار پھر بلدیہ کے سربراہوں کو تبدیل کر دیا ہے۔ اس سلسلے کی تازہ کارروائی میں پیر کی صبح 5 میئروں کو ان کے عہدوں سے ہٹا دیا گیا جن کا تعلق کُردوں کی حامی "پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی” سے ہے۔ ان افراد کی جگہ فوری طور پر صدر رجب طیب ایردوآن کی حکمراں جماعت "جسٹس اینڈ ڈیولپمنٹ پارٹی” کے ایجنٹوں کا تقرر عمل میں لایا گیا۔برطرف کیے جانے والے میئروں کے نام محمد دمير، ناشدہ طوبراک، مصطفى عقل، طارق مرجان اوراحمد كايا ہیں۔ ان افراد نے گذشتہ برس مارچ میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات میں کامیابی حاصل کی تھی۔

ایردوآن کی مخالف "پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی” کی شریک چیئرپرسن پروین بولدن نے اپنی جماعت سے تعلق رکھنے والے منتخب میئروں کی برطرفی کی پُر زور مذمت کی ہے۔ اپنی ٹویٹ میں پروین نے کہا کہ "ایسے میں جب کہ دنیا کرونا وائرس کے خلاف جنگ میں مصروف ہے ،،، ایردوآن کی جماعت نے ہمارے عوام کی خود ارادیت کے خلاف محاذ کھول رکھا ہے۔ تاہم ہم مل کر اس مہلک وائرس اور سیاسی جماعت کے خلاف مزاحمت کریں گے … انسانیت اس فسطائیت اور وائرس کے خلاف ایک ہی آن میں کامیابی حاصل کرے گی”۔

پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کے ایک رہ نما برکات کار نے بھی پانچوں میئروں کی برطرفی کی مذمت کی ہے۔ العربیہ ڈاٹ نیٹ سے ٹیلیفون پر گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ "ترکی کے حکام کرونا کے بحران کو اپنے مفاد میں استعمال کر رہے ہیں ،،، وہ دنیا کی کرونا میں مشغولیت سے فائدہ اٹھا رہے ہیں۔ اس سے قبل جولائی 2016 میں بھی صدر ایردوآن کے خلاف فوجی انقلاب کی ناکام کوشش کے بعد صورت حال کا فائدہ اٹھاتے ہوئے ملک میں ہزاروں افراد کو گرفتار کیا گیا اور ذرائع ابلاغ کے سیکڑوں اداروں کی بندش عمل میں آئی”۔

یاد رہے کہ ترکی کی وزارت داخلہ گذشتہ برس مارچ میں ہونے والے آخری مقامی انتخابات کے بعد سے اب تک کردوں کی حامی پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی سے تعلق رکھنے والے 37 میئروں کو برطرف کر چکی ہے۔علاوہ ازیں وزارت داخلہ نے حزب اختلاف کی "ریپبلکن پیپلز پارٹی” سے بھی تعلق رکھنے والے دو میئروں کو ان کے عہدوں سے ہٹایا۔ ان میں سے ایک میئر کو گرفتار کر لیا گیا۔انقرہ حکومت کردوں کی حامی جماعت سے تعلق رکھنے والے درجنوں میئروں کو گرفتار کر چکی ہے۔ ان میں سے بعض افراد کے خلاف کئی برس کی جیل کے فیصلے سنائے گئے۔ اسی طرح ترکی کی حکومت نے کردوں کی حامی اس جماعت کے کئی رہ نماؤں اور ارکان پارلیمنٹ کو بھی پابند سلاسل کیا۔

یہ بھی دیکھیں

عمران خان نے تحریک انصاف کے کسی بڑے سیاسی رہنما کے بجائے ایک وکیل کو نگراں چیئرمین کیوں نامزد کیا؟

(ثنا ڈار) ’میں عمران کا نمائندہ، نامزد اور جانشین کے طور پر اس وقت تک …