اکیس دسمبر کو دنیا نے زبانوں کا عالمی دن منایا، ہم نے بھی منایا کیوں کہ ہم بھی منہ میں زبان رکھتے ہیں، ہماری طرح تمام شوہروں نے یہ دن منایا، وہ اس طرح کہ اس روز وہ سُننے کے ساتھ بولے بھی۔ہمارے دوست بھائی اچھن نے دن کا آغاز بیگم کو بہ آوازبلند پکار کر کیا، گھر میں اپنی اونچی آواز سُن کر وہ خود ہی ڈر گئے۔ بیگم ’’کیا ہے‘‘ کہتی سامنے آئیں تو بھائی اچھن نے دھیرے سے کہا،’’وہ پوچھنا یہ تھا کہ برتن ابھی دھولوں یا بعد میں؟‘‘ ایک اور دوست جلال بہادر جو شاعر ہیں اور جرأت تخلص کرتے ہیں، فرماتے ہیں کہ انھوں نے بھی خاموشی توڑ کر زبانوں کا دن منانے والوں کا ساتھ دیا۔