بدھ , 24 اپریل 2024

فلسطینی سرزمین کے 85 فیصد حصے پر اسرائیل کا ناجائز قبضہ

فلسطینی اعداد و شمار کے قومی مرکز نے اعلان کیا ہے کہ غاصب صیہونی حکومت 1948سے لے کر اب تک پچاسی فیصد فلسطینی سرزمین پر اپنا ناجائز اور غاصبانہ قبضہ جما چکی ہے۔صیہونی حکام نے تیس مارچ انیس سو چھہتر کو الجلیل علاقے میں فلسطینیوں کی ہزاروں ایکڑ زمین پر قبضہ کر لیا۔ صیہونیوں کے اس اقدام کے بعد فلسطینی عوام نے مظاہروں اور بھوک ہڑتال کا سلسلہ شروع کر دیا جو بعد میں غاصب صیہونی فوج اور فلسطینیوں کے درمیان خونریزجھڑپوں کا سبب بنا۔ ان جھڑپوں میں صیہونی دہشتگردوں نے چھے فلسطینیوں کو گولی مار کر شہید جبکہ ہزاروں کو زخمی کر دیا۔قابل ذکر ہے کہ فلسطینیوں نے انیس سو چھہتر کے خونریز واقعات میں شہید ہونے والوں کی یاد میں تیس مارچ کو یوم الارض کا نام دیا ہے اور ہر سال اس موقع پر فلسطینی باشندے غاصب صیہونی حکومت کے خلاف مظاہرہ کرتے ہوئے فلسطینی سرزمین کی مکمل آزادی پر تاکید کرتے ہیں۔

عربی روزنامہ القدس العربی نے اعداد و شمار کے فلسطینی مرکز کے حوالے سے رپورٹ دی ہے کہ دوہزار اٹھارہ کے اختتام تک مقبوضہ فلسطین میں صیہونی بستیوں کی تعداد چار سو اڑتالیس جبکہ صیہونی آبادکاروں کی تعداد چھے لاکھ اکہتر ہزار سے تجاوز کر گئی ہے جن میں سے سینتالیس فیصد صوبہ قدس میں فلسطینی جائیدادوں پر قابض ہیں۔ اس رپورٹ کے مطابق فلسطین کے مغربی کنارے میں ہر ایک فلسطینی کے مقابلے صیہونی آبادکاروں کی تعداد تیئیس ہے جبکہ قدس میں ہر ایک فلسطینی باشندے کے مقابلے میں یہ تعداد بڑھ کر ستر ہو جاتی ہے۔واضح رہے کہ اس سال کورونا وائرس کے پیش نظر فلسطین میں ہر قسم کے اجتماع پر پابندی عائد کر دی گئی ہے جس کے باعث اس سال یوم الارض پر کوئی مظاہرہ نہیں ہو سکے گا۔

یہ بھی دیکھیں

عمران خان نے تحریک انصاف کے کسی بڑے سیاسی رہنما کے بجائے ایک وکیل کو نگراں چیئرمین کیوں نامزد کیا؟

(ثنا ڈار) ’میں عمران کا نمائندہ، نامزد اور جانشین کے طور پر اس وقت تک …