جمعہ , 19 اپریل 2024

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں آٹزم کا عالمی روز منایا جا رہا ہے

دماغی بیماری آٹزم کا عالمی دن منانے کا مقصد بچوں کی اس ذہنی بیماری کے حوالے سے شہریوں میں شعور اجاگر کرنا ہے۔خبررساں ادارے تسنیم کے مطابق آج پاکستان کے ساتھ ساتھ دنیا بھر میں دماغی بیماری آٹزم کا عالمی دن منایا جا رہا ہے۔ آٹزم یعنی خود فکری کا شکار افراد عام لوگوں کے مقابلے میں کم جیتے ہیں۔ ایک رپورٹ کے مطابق دنیا بھر میں چھ کروڑ بیس لاکھ سے زائد افراد آٹزم ڈس آرڈر میں مبتلا ہیں۔ طبی ماہرین کے مطابق آٹزم ایک موروثی بیماری ہے جس کی علامات بچوں میں ڈیڑھ سے 3 سال کی عمر میں ظاہر ہونا شروع ہو جاتی ہیں۔

آٹزم کی بیماری میں مبتلا بچے نہ صرف تنہائی پسند ہو جاتے ہیں بلکہ ان کی سوچنے، سمجھنے اور سیکھنے کی صلاحتیں بھی متاثر ہوتی ہیں۔ ایسے بچوں کا معاشرتی رویہ دیگر بچوں سے مختلف ہوتا ہے اور وہ مناسب الفاظ نہ ملنے کی وجہ سے گفتگو کرنے سے اور  دوسروں سے نظر ملانے سے گریز کرنے لگتے ہیں۔بدقسمتی سے تاحال ذہنی بیماری کے اس موذی مرض کا کوئی علاج دریافت نہیں ہو سکا ہے تاہم اس حوالے سے والدین کا کردار نہایت اہمیت کا حامل ہوتا ہے۔ آٹزم کے شکار بچوں کے والدین کو اس حوالے سے مختلف ورک شاپس اور سیمینار میں شرکت کر کے اس مرض میں مبتلا بچوں کو بہتر طور پر سمجھ سکتے ہیں۔

یہ بھی دیکھیں

عمران خان نے تحریک انصاف کے کسی بڑے سیاسی رہنما کے بجائے ایک وکیل کو نگراں چیئرمین کیوں نامزد کیا؟

(ثنا ڈار) ’میں عمران کا نمائندہ، نامزد اور جانشین کے طور پر اس وقت تک …