یمن کی عوامی تحریک انصاراللہ نے کہا ہے کہ جارح سعودی اتحاد نے یمنی عوام کیلئے تیل اور غذائی اشیاء کے حامل 17 بحری جہازوں کو روک دیا ہے۔ارنا کی رپورٹ کے مطابق انصاراللہ نے آج جمعرات کے روز اعلان کیا کہ جارح سعودی اتحاد نے تیل کے حامل 14 بحری جہازوں اور اسی طرح غذائی اشیاء کے حامل 3 بحری جہازوں کوعالمی اجازت نامہ ہونے کے باوجود جیبوٹی میں روک دیا ہے۔دوسری جانب یمن کی مسلح افواج کے ترجمان یحیی سریع نے سعودی اور اماراتی اتحاد کی جانب سے یمن پر حملے روک دینے اور جنگ بندی پر عمل در آمد کرنے سے متعلق دعووں کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ سعودی اتحاد کے حملے بدستور جاری ہیں اور جنگ بندی کے باوجود یمن کے مختلف علاقوں پر سعودی فوجی اتحاد کی جارحیت کا سلسلہ جاری ہے۔
واضح رہے کہ سعودی عرب نے امریکا اور اسرائیل کی حمایت سے اور اتحادی ملکوں کے ساتھ مل کر چھبیس مارچ دوہزار پندرہ سے یمن پر وحشیانہ جارحیتوں کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے ۔ اس دوران سعودی حملوں میں دسیوں ہزار یمنی شہری شہید اور زخمی ہوئے ہیں جبکہ دسیوں لاکھ یمنی باشندے اپنے گھر بار چھوڑنے پر مجبور ہوئے ہیں ۔یمن کا محاصرہ جاری رہنے کی وجہ سے یمنی عوام کو شدید غذائی قلت اور طبی سہولتوں اور دواؤں کے فقدان کا سامنا ہے ۔سعودی عرب نے غریب اسلامی ملک یمن کی بیشتر بنیادی تنصیبات، اسپتال اور حتی مسجدوں کو بھی شہید کردیا ہے لیکن اس کے باوجود سعودی عرب یمن پر مسلط کردہ جنگ میں اپنے اہداف تک پہنچنے میں بری طرح ناکام ہوا ہے۔