جمعہ , 19 اپریل 2024

ترک عدالت نے خاشقجی کے قتل کے الزام میں 20 سعودیوں پر فرد جرم عائد کردی

انقرہ: ترکی کی ایک عدالت نے استنبول میں 2018 میں ناراض صحافی جمال خاشوگی کے بہیمانہ قتل کے الزام میں سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے دو سابق ساتھیوں سمیت 20 سعودیوں کے خلاف لائے جانے والے فرد جرم کو قبول کیا ہے۔ترکی کی سرکاری انادولو نیوز ایجنسی کے مطابق ، استنبول کے استغاثہ کے ذریعہ تیار کردہ 117 صفحات پر مشتمل الزام کو ہفتہ کو شہر کی ہیوی پینل کورٹ نمبر 11 نے قبول کرلیا ہے۔

دستاویز کے مطابق ، منصور عثمین ایم عبب السعین ، جو سعودی عرب میں بڑے جنرل اور انٹیلیجنس آفیسر کی حیثیت سے کام کررہے ہیں ، کو "بن سلمان کے دفتر میں ذمہ داری سونپی گئی تھی اور اسیری نے ہدایت کی تھی کہ خاشوگی کو ملک واپس لائیں اور اگر انہوں نے مزاحمت کی تو اسے مار ڈالیں۔ ایجنسی نے اطلاع دی۔خاشقجی ، جو سعودی شاہی عدالت کے سابق وکیل تھے ، جو بعد میں بن سلمان کے نقاد بن چکے تھے ، کو 2 اکتوبر ، 2018 کو استنبول میں سعودی قونصل خانے قتل میں قتل کر دیا گیا تھا

واشنگٹن پوسٹ ، جس کے لئے خاشوگی کالم لکھا کرتے تھے ، نے اسی سال نومبر میں اطلاع دی تھی کہ سی آئی اے نے یہ نتیجہ اخذ کیا تھا کہ بن سلمان نے ذاتی طور پر ان کے قتل کا حکم دیا تھا۔غیر قانونی عدالتی خلاصے یا صوابدیدی سزائے موت پر عملدرآمد کے لئے اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندہ ، ایگنس کالمارڈ نے کہا تھاکہ اس کے مصدقہ ثبوت موجود ہیں کہ ولی عہد شہزادہ بن سلمان اور دوسرے درجے کے سعودی عہدے داروں نے انفرادی طور پر اس قتل کا حکم  دیئےتھے اور انہوں نے اس مذموم قتل کی آزادانہ اور غیر جانبدارانہ بین الاقوامی تحقیقات کا مطالبہ کیا تھا

جبکہ دوسری جانب ریاض نے ان سارے الزامات کی مخالفت کی تھی جو اس قتل کو بن سلمان سے مربوط کرتے ہیں اور یہ دعویٰ کیا تھا کہ یہ قتل ایک بد معاش گروپ نے کیا تھا ۔ذرائع کے مطابق تحقیقات کے دوران یہ بھی انکشاف ہوا تھا کہ خشوگی کے قتل کے لیے سعودی عرب سے 15افراد پر مشتمل ٹیم استنبول آئی تھی۔ ترکی کی عدالت کی جانب سے عائد اس فرد جرم میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ عیسری اور القحاطانی نے جان بوجھ کر ٹیم کو خشوگی کے قتل پر اکسایا ہے جس کی وجہ سے ان دونوں کو عمر قید کی سزا دی گئی ہےاور اس میں باقی سعودیوں کے لیے بھی اسی طرح کی سزا کی سفارش کی گئی ہے۔

 

یہ بھی دیکھیں

عمران خان نے تحریک انصاف کے کسی بڑے سیاسی رہنما کے بجائے ایک وکیل کو نگراں چیئرمین کیوں نامزد کیا؟

(ثنا ڈار) ’میں عمران کا نمائندہ، نامزد اور جانشین کے طور پر اس وقت تک …