جمعہ , 19 اپریل 2024

نوے فيصد نئے کيسز کا تعلق امريکا اور يورپ سے ہے، ڈبليو ايچ او

عالمی ادارہ صحت کے مطابق نئے کورونا وائرس سے سب سے زيادہ متاثرہ براعظم يورپ کے چند ملکوں ميں متاثرين تيزی سے بڑھ رہے ہيں جبکہ چند ميں يوميہ اضافہ کنٹرول ميں ہے۔ ان دنوں برطانيہ اور ترکی ميں کووڈ انيس کے مريض تيزی سے بڑھ رہے ہيں جب کہ اٹلی اور اسپين ميں متاثرين کی تعداد کم ہوتی دکھائی دے رہی ہے۔ ڈبليو ايچ او کی ترجمان مارگريٹ ہيرس نے جنيوا ميں منگل کو منعقدہ پريس کانفرنس ميں بتايا کہ اس وقت نوے فيصد نئے کيسز امريکا اور يورپ ميں سامنے آ رہے ہيں۔ ان کے بقول چين کے ليے سب سے بڑا خطرہ درآمدی کيسز ہيں۔ ہيرس نے مزيد بتايا کہ وائرس کے خلاف کسی موثر ويکسين کی منظوری ميں کم از کم بھی ايک سال کا وقت لگ سکتا ہے۔

یہ بھی دیکھیں

ڈائری لکھنے سے ذہنی و مدافعتی صحت پر کیا اثرات مرتب ہوتے ہیں؟

لندن:کمپیوٹرائزڈ اور اسمارٹ موبائل فون کے دور میں اب اگرچہ ڈائریز لکھنے کا رجحان کم …