جمعرات , 25 اپریل 2024

امریکہ طالبان معاہدے سے دہشتگردی میں کوئی کمی نہیں آئی

افغانستان کی قومی سلامتی کونسل کے ترجمان نے کہا ہے کہ امریکہ اور طالبان کے درمیان طے پانے والے قطر معاہدے سے افغانستان میں جنگ و تشدد میں کوئی کمی نہیں آئی ہے۔جاوید فیصل نے جمعرات کے روز مشرقی افغانستان کے صوبے پکتیا کے شہر گردیز میں طالبان کے دہشت گردانہ حملے پر اپنے ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس قسم کے حملوں سے یہ پتہ چلتا ہے کہ امریکہ اور طالبان کے درمیان طے پانے والے قطر معاہدے سے افغانستان میں جنگ و تشدد میں کوئی کمی نہیں آئی ہے۔

امریکہ اور طالبان نے تقریبا ڈھائی ماہ قبل قطر میں ایک معاہدے پر دستخط کئے ہیں۔افغانستان کی قومی سلامتی کونسل کے ترجمان نے کہا کہ افغانستان کے مختلف علاقوں میں طالبان کے انجام پانے والے حملوں سے امن کا عمل متاثر ہو گا۔دریں اثنا طالبان نے ایک بیان میں اعلان کیا ہے کہ پکتیا میں وزارت دفاع کی تنصیبات پر حملہ، اس گروہ کے خلاف فوجی کاروائی شروع کرنے کے لئے افغان صدر کی جاری کردہ ہدایات پر رد عمل میں انجام دیا گیا ہے۔واضح رہے کہ افغانستان میں بڑھتے ہوئے دہشت گردانہ حملوں کے بعد اس ملک کے صدر محمد اشرف غنی نے منگل کے روز ہدایات جاری کی ہیں کہ افغان فوج کو طالبان کے مقابلے میں دفاعی عمل سے باہر نکلنا ہوگا۔

یہ بھی دیکھیں

افغانستان میں 6.3 شدت کا زلزلہ،500 سے زائد افراد جاں بحق

کابل: ہفتے کی صبح 6.3 شدت کے زلزلے سے افغانستان لرز اٹھا، جس کا مرکز …