بدھ , 24 اپریل 2024

لیبیا میں‌فوجی مداخلت کا منصوبہ ساز ترکی میں چیف آف اسٹاف تعینات

ترکی کے صدر رجب طیب ایردوآن نے لیبیا اور ترکی کے مابین سرحدی حد بندی کے معاہدے اور لیبیا میں فوجی مداخلت کے منصوبہ سازنیول چیف ایڈمرل جہاد یائجی کو ‘چیف آف اسٹاف’ کیا ہے۔ خیال رہے کہ ایڈمرل یائجی نے ترکی اور لیبیا کی قومی وفاق حکومت کےدرمیان بحری حدود کا ایک معاہدہ کرانے ساتھ ساتھ لیبیا میں قومی وفاق کےدفاع کے لیے فوجی مداخلت میں اہم کردار ادا کیا تھا۔

یہ بات ترکی کے سرکاری اخبار کے ذریعہ جمعہ کے روز شائع ہونے والے ایک فیصلے میں سامنے آئی ہے ، جس میں کہا گیا ہے کہ ترک فوج میں نیول فورس سربراہ کو جہاد یائجی کو چیف آف اسٹاف تعینات کردیا گیا ہے۔جہاد یائجی کو لیبیا میں ترکی کی مداخلت کا سب سے اہم انجینیر اور حامی سمجھا جاتا ہے۔ وہ ترکی اور لیبیا کے مابین متنازعہ سرحدی حد بندی کے معاہدے کے بھی اہم منصوبہ ساز ہیں۔ یہ معاہدہ ترکی کی حکومت اور لیبیا کی قومی وفاق حکومت کے سربراہ فائز السراج کے درمیان گذشتہ برس نومبر میں طے پایا تھا۔

یائجی "بحیرہ روم سے ترکی کے پڑوسی لیبیا” کتاب کے مصنف ہیں۔ انہوں نے اس کتاب میں مشرقی بحیرہ روم میں واقع قدرتی وسائل میں انقرہ کے عزائم کا انکشاف کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ مشرقی بحیرہ روم میں قدرتی گیس کے ذخائر کی مالیت 3 کھرب امریکی ڈالر ہے۔ قدرتی گیس کا یہ ذخیرہ ترکی کی گیس کی ضروریات 572 کے لیے کافی ہیں جب کہ یورپ کے لیے 30 سال کا ذخیرہ ہے۔یوریشیا سینٹر برائے اسٹریٹیجک اسٹڈیز کے ذریعہ شائع ہونے والی اپنی کتاب میں یائجی نے مشرقی بحیرہ روم کے خطے میں اثر و رسوخ کے سمندری حصوں میں لیبیا کے کردار کا جائزہ لیا۔

 

یہ بھی دیکھیں

یہودی خاخام نے نیتن یاہو کو کافر قرار دے دیا

یروشلم:ایک یہودی خاخام نے ایک ٹی وی پروگرام میں صیہونی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو …