ہفتہ , 20 اپریل 2024

افغانستان میں روس طالبان مبینہ گٹھ جوڑ سے ٹرمپ بے خبر تھے؛ رابرٹ اوبرائن

امریکی صدر کے مشیر نے کہا ہے کہ صدر ٹرمپ کو افغانستان میں امریکی فوجیوں کے خلاف روس کی مبنیہ سازش کا علم نہیں تھا۔ ابلاغ نیوز نے سحر نیوز کا حوالہ دیتے ہوئے نقل کیا ہے کہ قومی سلامتی سے متعلق امریکی صدر کے مشیر رابرٹ اوبرائن کا کہنا تھا کہ چونکہ میڈیا میں آنے والی اس رپورٹ کی امریکی ٹیلی جینس اداروں نے تصدیق نہیں کی ہے لہذا صدر ٹرمپ کو بھی اس کی اطلاع نہیں تھی۔ انہوں نے دعوی کیا کہ ہمارے انٹیلی جینس اہلکار کسی بھی صورتحال سے نمٹنے کے لیے پوری طرح تیار ہیں۔ رابرٹ اوبرائن نے کہا کہ خفیہ اطلاعات کا انکشاف کرنے والے سرکاری اہلکار امریکی عوام کے اعتماد کو ٹھیس پہنچا کر قومی سلامتی کو خطرے میں ڈال رہے ہیں۔

امریکی انٹیلی جینس ڈائریکٹوریٹ کے سربراہ جارج ریٹکلف کے جاری کردہ بیان میں بھی کہا گیا ہے کہ وزارت خارجہ میڈیا میں شائع ہونے والی اس خبر کے بارے میں تحقیقات کر رہی ہے۔ امریکی وزارت جنگ پینٹا‍ گون نے کہا ہے کہ اسے تاحال ایسے کوئی شواہد نہیں ملے جن سے پتہ چلتا ہے ہو روس نے افغانستان میں موجود امریکی فوجیوں کو ٹھکانے کے لیے طالبان سے گٹھ جوڑ کرلیا ہے۔روزنامہ نیویارک ٹائمز نے جمعے کے روز اپنی ایک رپورٹ میں دعوی کیا تھا کہ روسی فوج کے ایک غیر معروف یونٹ نے طالبان کو افغانستان میں موجود امریکی اور دیگر غیر ملکی فوجیوں کے قتل پر آمادہ کر لیا ہے۔ واشنگٹن میں روسی سفارت خانے کے جاری کردہ ایک ٹوئٹ میں نیویارک ٹائمز کے دعوے کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے مسترد کردیا ہے۔

یہ بھی دیکھیں

بائیڈن کے حماس سے اپنی شکست تسلیم کرنے کے چار اہم نتائج

ایک علاقائی اخبار نے الاقصیٰ طوفان آپریشن کو مختلف جہتوں سے حماس کے خلاف امریکہ …