جمعہ , 19 اپریل 2024

سعودی عرب کے 24 گھنٹوں میں یمن پر 44 فضائی حملے

جارح سعودی اتحاد کے جنگی طیاروں نے یمن کے مختلف صوبوں پر گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 44 بار حملے کر کے جنگ بندی کی ایک بار پھر خلاف ورزی کی۔ابلاغ نیوز نے المیادین کی رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے نقل کیا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران یمن کے مختلف علاقوں منجملہ صوبہ البیضاء، مارب، صنعا،الجوف اور صعدہ  پر جارح سعودی اتحاد کے جنگی طیاروں  نے بمباری کی۔جارح سعودی اتحاد کے جنگی طیاروں  نے اسی طرح کل بروز بدھ بھی صنعاء کے جنوبی علاقے النھدین پر بھی بمباری کی۔

سعودی جنگی اتحاد نے نو اپریل کو یمن کے خلاف جنگ بندی کا یک طرفہ اعلان کرتے ہوئے دعوی کیا تھا کہ کورونا کے خلاف مہم میں مدد کی غرض سے یمن کے خلاف ہر قسم کے زمینی اور ‌فضائی حملے بند کر دئے گئے ہیں اور اس کا خیر مقدم کیے جانے کی صورت میں جنگ بندی میں مزید توسیع بھی کی جاسکتی ہے تاہم سعودی جنگی اتحاد نے اپنی ہی اعلان کردہ جنگ بندی کے آغاز کے تھوڑی ہی دیر بعد یمن پر جارحیت دو بارہ شروع کردی ۔ سعودی جنگی اتحاد نے دوہفتے کے بعد ایک بار پھر دعوی کیا تھا کہ یمن کے خلاف یک طرفہ جنگ بندی کی مدت میں مزید ایک ماہ کی توسیع کردی گئی ہے۔

سعودی عرب نے امریکہ، متحدہ عرب امارت اور بعض دوسرے ملکوں کے ساتھ مل کر پچھلے پانچ برس سے مغربی ایشیا کے غریب اور عرب اسلامی ملک یمن کو زمینی، فضائی اور سمندری جارحیت کا نشانہ بنانے کے علاوہ اس کا محاصرہ بھی کر رکھا ہے۔مارچ دوہزار پندرہ سے جاری سعودی جارحیت اور جنگ کے نتیجے میں دسیوں ہزار  بے گناہ یمنی شہری شہید اور زخمی ہوچکے ہیں جبکہ کئی لاکھ لوگوں کو اپنا گھر بار چھوڑنے پر مجبور ہونا پڑا ہے۔ سعودی عرب اور اس کے اتحادی اس جنگ کے ذریعے استعفی دے کر ریاض بھاگ جانے والے سابق یمنی صدر منصور ہادی کی کٹھ پتلی حکومت کو دوبارہ اقتدار میں لانا چاہتے تھے۔

یہ بھی دیکھیں

عمران خان نے تحریک انصاف کے کسی بڑے سیاسی رہنما کے بجائے ایک وکیل کو نگراں چیئرمین کیوں نامزد کیا؟

(ثنا ڈار) ’میں عمران کا نمائندہ، نامزد اور جانشین کے طور پر اس وقت تک …