جمعہ , 19 اپریل 2024

شام اور ایران کے درمیان فوجی معاہدہ سیزر ایکٹ کو توڑنے کے لئے ‘پہلا قدم’ ہے

دمشق: شام کے ایوان صدر کے میڈیا اور سیاسی مشیر نے کہا کہ "ایرانی اور شامی فوج کے درمیان ہونے وا لے فوجی معاہدے سیزر ایکٹ کو توڑنے کے لئے پہلے اقدام ہے اور سیزر ایکٹ شام کےخلاف امریکا کی جانب سے اٹھایا گیا ایک مجرمانہ اقدام ہے۔

شامی صدر کے مشیر نے یمن کے المسیراء ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے اشارہ کیا کہ ، "نام نہاد سیزر قانون شام کے خلاف جنگ میں توسیع ہے اور اسے امریکہ نے جاری کیا تھا جس کی وجہ سے شامی عوام پر جنگ جاری تھی۔”انہوں نے کہا ، "ہمارے پاس سیزر ایکٹ کو توڑنے کے متعدد آپشنز ہیں ۔ ایران اور شامی فوج کے درمیان ہونا والا فوجی معاہدہ سیزر ایکٹ کو توڑنے کے لیے پہلا اقدام ہے۔

انہوں نے مزید کہا ، "ہمارے پاس داخلی اختیارات ہیں اور ہم نے انہیں سیزر قانون کا مقابلہ کرنے کے لئے اپنانا شروع کر دیئے ہے ،” انہوں نے کہا کہ "مزاحمتی تحریکوں کے ممالک پر پابندی اور جنگ کا تسلسل ان ممالک کے درمیان یکجہتی میں اضافہ کرے گا۔”انہوں نے مزید کہا ، "جس طرح امریکی پابندیوںنے اسلامی جمہوریہ ایران کو تقویت بخشی ہے ، اسی طرح ہم بھی ان پابندیوں کو مزید طاقت ور بننے کے مواقع میں تبدیل کرنے کے اہل ہیں۔”

یہ بھی دیکھیں

عمران خان نے تحریک انصاف کے کسی بڑے سیاسی رہنما کے بجائے ایک وکیل کو نگراں چیئرمین کیوں نامزد کیا؟

(ثنا ڈار) ’میں عمران کا نمائندہ، نامزد اور جانشین کے طور پر اس وقت تک …