ہفتہ , 20 اپریل 2024

کرونا وائرس ٹیسٹ کی کٹ ناک میں ٹوٹ جانے سے ڈیڑھ سالہ بچہ جاں بحق

ریاض: سعودی عرب میں کرونا وائرس ٹیسٹ کے دوران ناک میں کٹ ٹوٹ جانے سے ڈیڑھ سالہ بچہ جاں بحق ہوگیا، بچے کا آپریشن کر کے کٹ نکال لی گئی تھی تاہم بعد ازاں اس کی حالت بگڑ گئی۔ابلاغ نیوز نےسعودی ویب سائٹ کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ سعودی عرب میں ناک میں کرونا وائرس ٹیسٹ کی کٹ ٹوٹنے کے باعث ڈیڑھ سالہ سعودی بچہ عبدالعزیز الجوفان چل بسا۔بچے کے اہلخانہ درجہ حرارت بڑھ جانے پر طبی معائنے کے لیے بچے کو اسپتال لے گئے تھے۔ طبی عملے نے کرونا وائرس کے شبے میں ٹیسٹ کے لیے کٹ بچے کی ناک میں داخل کی جس کے ٹوٹ جانے سے بچہ جان سے ہاتھ دھو بیٹھا۔بچے کے چچا کا کہنا ہے کہ بچہ نہ ہی لا علاج مرض میں مبتلا تھا اور نہ کسی نازک بیماری کا شکار تھا۔ بچے کا جسم گرم ہو رہا تھا جس پر اسے اسپتال لے جایا گیا۔ ڈاکٹرز نے شبے کی بنیاد پر کرونا ٹیسٹ کا فیصلہ کیا۔بچے کے چچا نے مزید بتایا کہ جب کرونا ٹیسٹ کٹ بچے کی ناک میں ٹوٹ گئی تو ڈاکٹر نے علاج کے لیے اسے اسپتال میں داخل کردیا بعد ازاں اسے آپریشن کے لیے بے ہوش کردیا گیا۔ رات 1 بجے بتایا گیا کہ آپریشن مکمل ہوگیا ہے اور بچے کی ناک سے کرونا ٹیسٹ کی کٹ نکال لی گئی ہے۔

آپریشن کے بعد بچہ ہوش میں آگیا تھا۔ بچے کی والدہ بھی وہاں موجود تھیں اور نرسوں سے مسلسل درخواست کر رہی تھیں کہ آپریشن کے بعد متعلقہ ڈاکٹر بچے کا معائنہ کریں اور اس بات کا یقین حاصل کریں کہ کرونا کٹ مکمل طورپر نکل چکی ہے۔ خون بہنا بند ہوگیا ہے اور بچے کو تنفس میں کوئی مشکل پیش نہیں آرہی ہے مگر نرسیں کہتی رہیں کہ ڈاکٹر نہیں ہے، انتظار کیا جائے۔چچا کا کہنا تھا کہ 9 بجے بچہ اچانک بے ہوش ہوگیا۔ ماں نے فوری طور پر نرسوں کو اطلاع دی۔ بچے کو سانس آنا بند ہوگئی تھی جس پر بچے کو مصنوعی تنفس فراہم کیا گیا۔ان کے مطابق اسپتال پہنچ کر ڈاکٹر کو طلب کیا گیا۔ ایکسرے میں پتا چلا کہ بچے کے ایک پھیپھڑے میں تنفس کی نالی بند تھی، بچے کی حالت بگڑنے پر جان بچانے کے لیے اسے ریاض کے اسپیشلسٹ اسپتال منتقل کرنے کی درخواست کی۔ان کے مطابق دوپہر 12 بج کر 18 منٹ پر منظوری آگئی، ہم ایمبولینس کا انتظار کرتے رہے جو ٹھیک 1 گھنٹے بعد پہنچی اور بچہ اسپتال پہنچتے پہنچتے دم توڑ گیا۔

یہ بھی دیکھیں

ڈائری لکھنے سے ذہنی و مدافعتی صحت پر کیا اثرات مرتب ہوتے ہیں؟

لندن:کمپیوٹرائزڈ اور اسمارٹ موبائل فون کے دور میں اب اگرچہ ڈائریز لکھنے کا رجحان کم …