جمعہ , 19 اپریل 2024

جامع تعاون منصوبے کے بارے میں ایران چین مذاکرات جاری ہیں: ظریف

ایران کے وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ باہمی تعاون کے جامع پروگرام کے سلسلے میں تہران اور بیجنگ کے درمیان مذاکرات کا سلسلہ جاری ہے۔اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے منگل کو پارلیمنٹ میں کمیشن برائے صنعت و معدنیات کے اراکین کے ایک اجلاس میں شرکت کی۔ اس اجلاس کے بعد صحافیوں کو بریفنگ دیتے ہوئے محمد جواد ظریف نے کہا کہ چین نے چند ماہ قبل ایران کے پیش کردہ مسودے کی بنیاد پر باہمی تعاون کے جامع پروگرام کے حوالے سے مذاکرات کا مسودہ پیش کیا تھا اور دونوں ممالک ان دونوں مسودوں کو حتمی شکل دینے اور سمجھوتے کے حصول کے لئے مذاکرات کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سمجھوتے کے متن کی تیاری اور دونوں فریقوں کے مابین اتفاق رائے حاصل ہو جانے کے بعد قانونی اداروں سے اسکی منظوری حاصل کی جائے گی۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ متن کے نکات اور معاہدے کی شرح کے مطابق فیصلہ کیا جائے گا۔ایران کے وزیر خارجہ نے سپاہ قدس کے کمانڈر جنرل قاسم سلیمانی کو شہید کرنے پر مبنی امریکہ کے دہشتگردانہ اقدام پر بھی تبصرہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ تین جنوری دوہزار بیس کو جنرل قاسم سلیمانی کی شہادت کے فورا بعد ہی امریکہ کو دہشتگرد اور مجرم ثابت کرنے کے لئے ایران کی وزارت خارجہ میں منصوبہ بندی کی گئی تھی۔

جواد ظریف نے کہا کہ وزارت خارجہ میں قانونی اور بین الاقوامی امور کے شعبے، جنیوا میں ایران کے نمائندہ دفتر اور اقوام متحدہ میں ایران کے نمائندے کو اس مسئلے کا جائزہ لینے اور ان تمام مراکز میں متعدد اقدامات انجام دینے کی ذمہ داری سونپی گئی۔ایران کے وزیر خارجہ نے جنرل قاسم سلیمانی کی شہادت کے سلسلہ میں اقوام متحدہ کی خصوصی رپورٹ کی جانب بھی اشارہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ اس اقدام سے امریکہ کا دہشت گردانہ، مجرمانہ اور غیر قانونی رویہ ثابت ہو گیا اور وائٹ ہاؤس کے سخت ردعمل نے واضح کر دیا کہ وہ ایران کے اقدامات سے کس قدر خوف زدہ ہے۔

یہ بھی دیکھیں

بائیڈن کے حماس سے اپنی شکست تسلیم کرنے کے چار اہم نتائج

ایک علاقائی اخبار نے الاقصیٰ طوفان آپریشن کو مختلف جہتوں سے حماس کے خلاف امریکہ …