ہفتہ , 20 اپریل 2024

امریکا میں نسلی امتیاز کے خلاف مظاہرے جاری امریکی پرچم نذرآتش

واشنگٹن: پولیس کے ہاتھوں سیاہ فام امریکی شہری کے بہیمانہ قتل کیخلاف احتجاج کا سلسلہ امریکہ کے مختلف علاقوں منجملہ پورٹ لینڈ میں بدستور جاری ہے۔ابلاغ نیوز نے سحر نیوز کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا ہے کہ سیاہ فام امریکی شہری کے پولیس کے ہاتھوں بہیمانہ قتل کیخلاف امریکی شہر پورٹ لینڈ میں 25 مئی سے مسلسل احتجاج جاری ہے۔ مظاہرین نے پولیس ایسوسی ایشن کی عمارت میں توڑ پھوڑ کی اور آگ لگا دی۔ انتظامیہ کا کہنا ہے آگ پر فوری طور پر قابو پا لیا گیا۔

پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپیں بھی ہوئیں، پولیس نے آنسو گیس کے شیل پھینکے اور متعدد مظاہرین کو گرفتار کر لیا۔ مظاہرین نے امریکی پرچم کو بھی نذر آتش کیا اور ساتھ ہی پولیس تشدد اور نسلی امتیاز کے خلاف نعرے بازی بھی کی گئی۔اسپیکر نینسی پلوسی نے مظاہرین کو گرفتار کرنے اور ان پر آنسو گیس کے استعمال کی مذمت کی ہے۔ میئر پورٹ لینڈ نے وفاقی حکومت کے فوجیوں سے شہر چھوڑنے کی اپیل کی۔امریکہ ہمیشہ ہی آزادی بیان اور انسانی حقوق کا کھوکلا نعرہ لگا کر دنیا کے مختلف ملکوں کو نشانہ بنا رہا ہے مگر آج امریکی عوام پورے ملک میں میڈیا رپورٹروں اور فوٹو گرافروں کی ہونے والی سرکوبی کا مشاہدہ کر رہے ہیں۔

واضح رہے کہ سفید فام پولیس افسر ڈریک شوون نے پچیس مئی کو نو منٹ تک اپنے گھٹنے سے گردن دبا کر ایک سیاہ فام امریکی شہری جارج فلوئیڈ کو قتل کر دیا تھا۔سفید فام پولیس افسر کے اس وحشیانہ اقدام کے خلاف پورے امریکہ میں غم و غصے کی لہر دوڑ گئی اور جگہ جگہ پولیس کی نسل پرستی کے خلاف مظاہرے کیے گئے۔ ملک گیر احتجاج میں شدت کے بعد امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے نسل پرستی کے خلاف مظاہرہ کرنے والوں کو بارہا تشدد کا حامی، بلوائی اور دہشت گرد قرار دیا ہے۔

یہ بھی دیکھیں

عمران خان نے تحریک انصاف کے کسی بڑے سیاسی رہنما کے بجائے ایک وکیل کو نگراں چیئرمین کیوں نامزد کیا؟

(ثنا ڈار) ’میں عمران کا نمائندہ، نامزد اور جانشین کے طور پر اس وقت تک …