عراق کی مشترکہ آپریشنل کمانڈ نے ایک بیان میں اعلان کیا ہے کہ دس بری اور چار بحری گذرگاہیں پوری طرح فوج کے کنٹرول میں ہیں۔ابلاغ نیوز نے السومریہ نیوز چینل کی رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا ہے کہ عراق کی مشترکہ آپریشنل کمانڈ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ اس کمانڈ نے سرحدی گزرگاہوں کو کنٹرول کرنے، ان گزرگاہوں میں قانون نافذ کرنے ، بیت المال کی لوٹ مار اور مالی بدعنوانی کی روک تھام کے لئے مسلح افواج کے سربراہ اور وزیر اعظم مصطفی الکاظمی کی ہدایات پر عمل درآمد کے تناظر میں گزرگاہوں کے لئے فوجی اہلکاروں کو مختص کئے جانے کا کام شروع کر دیا ہے۔
بیان میں آیا ہے کہ سیکورٹی اہلکاروں کو کسی بھی طرح کی بدعنوانی سے نمٹنے کے لئے قانونی اختیارات حاصل ہیں چاہے وہ بدعنوانی کسی بھی ادارے کی طرف سے ہو۔عراقی وزیر اعظم مصطفی الکاظمی نے اپنے حالیہ دورۂ بصرہ کے موقع پر اسلامی جمہوریہ ایران اور کویت سے ملحقہ دو سرحدی گزرگاہوں کو فوج کے حوالے کیے جانے کا حکم دیا تھا اور اس کے بعد اعلان کیا گیا کہ اسلامی جمہوریہ ایران سے ملحق شلمچہ سرحدی گزرگاہ اور سفوان گزرگاہ کا مکمل کنٹرول بصرہ آپریشنل کمانڈ کے ہاتھ میں ہے۔