ترک صدر اردوغان کا کہنا ہے کہ سعودی عرب کے حکام گذشتہ برس سے ترکی کے خلاف کھلے عام اور اعلانیہ مہم چلا رہے ہیں اور مقامی تاجروں پر دباؤ ڈال رہے ہیں کہ وہ ترکی کے ساتھ تجارت نہ کریں۔ابلاغ نیوز نے آناتولی کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ ترک صدر اردوغان کا کہنا ہے کہ سعودی عرب کے حکام گذشتہ برس سے ترکی کے خلاف کھلے عام اور اعلانیہ مہم چلا رہے ہیں اور مقامی تاجروں پر دباؤ ڈال رہے ہیں کہ وہ ترکی کے ساتھ تجارت نہ کریں ۔ ترک حکام کا کہنا ہے کہ سعودی عرب مقامی کاروباری اداروں پر دباؤ ڈال رہا ہے کہ وہ ترکی کے ساتھ کاروبار نہ کریں اور دونوں ممالک کے مابین بڑھتی کشیدگی کے دوران سرحد پر تازہ پھل اور سبزیاں لے جانے والے ٹرک کو حراست میں لے لیں۔
ایک ترک اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بات کرتے ہوئے کہا ، "متعلقہ حکام نے اس مسئلے کے بارے میں سعودیوں سے رابطہ کیا ہے۔وزیر تجارت نے پہلے ہی اپنے سعودی ہم منصب سے فون کال کی ہے۔ترکی کے اخبار ڈنیا نے اپنی خبر میں بتایا کہ سعودی حکام نے انفرادی طور پر سعودی کاروباری اداروں سے رابطہ کیا جس میں وہ ترک کمپنیوں کے ساتھ تجارت نہ کرنے کا کہتے تھے اور انہیں جرمانے کی دھمکیاں دیتے تھے۔ ذرائع کے مطابق علاقائی اور عالمی سطح پر ترکی اور سعودی عرب کے درمیان سیاسی کشیدگی جاری ہے۔ ترکی نے قطر اور لیبیا میں سعودی عرب کے شوم نقشہ کو نقش بر آب کردیا ہے۔