جمعہ , 19 اپریل 2024

ملت ایران کے خلاف امریکی پابندیاں جرم ہیں : رہبر انقلاب اسلامی

تہران: رہبرانقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے جمعہ کو عیدالاضحی کی مناسبت سے ٹیلی ویژن کے ذریعے قوم سے خطاب میں عیدالاضحی کی مبارک باد پیش کی اور کورونا وائرس ہیڈکواٹرز میں ایران میں حفظان صحت کے میدان میں سرگرم افراد بالخصوص طبی عملے کی مجاہدت کی قدردانی فرمائی ۔

آپ نے اپنے خطاب میں فرمایا کہ آج پوری دنیا کو اس وبا کا سامنا ہے اور شاید بہت سی جگہوں پر کچھ افراد ہوں گے جو عوام کی مدد کر رہے ہوں گے لیکن میں نہیں سمجھتا کہ کہیں بھی رضاکارانہ طور پر لوگوں کی مدد کرنے والوں کی تعداد اتنی زیادہ ہوگی جتنی ایران میں ہے ۔

رہبرانقلاب اسلامی نے یاد دہانی فرمائی کہ ایران میں طبی مراکز مجاہدت کے میدان میں صف اول میں کھڑے ہیں اور انھوں نے ایثار و قربانی کے ساتھ کام کیا ہے۔ آپ نے فرمایا کہ زبان ان کے ایثار و فداکاری کو بیان کرنے سے قاصر ہے ، اور ان کے پیچھے بھی یہی رضاکارانہ طور پر خدمت کرنے والے افراد تھے جنھوں نے ان کی مدد و پشت پناہی کی۔

رہبر انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ کچھ لوگوں کو کورونا وائرس سے بھاری نقصان پہنچا ہے لیکن پہلے کی مانند اس بار بھی تمام لوگوں کو مومنانہ مدد میں بڑھ چڑھ کے حصہ لینے کی ضرورت ہے اور یہ نیکی کے لئے ایک دوسرے پر سبقت لے جانا ہے۔

آپ نے فرمایا کہ یہ مومنانہ مدد، انقلابی جذبے کی مصداق ہے۔

رہبرانقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے اپنے خطاب کے دوسرے حصے میں امریکی پابندیوں کی جانب اشارہ کیا اور فرمایا کہ امریکی پابندیاں بظاہر تو اسلامی جمہوری نظام کے خلاف ہیں لیکن یہ پابندیاں درحقیقت ایرانی عوام کے خلاف اور جرم ہیں۔

رہبرانقلاب اسلامی نے دشمن کی پابندیوں کو قلیل المیعاد، ، وسط مدتی اور طویل المیعاد اہداف کا حامل قرار دیا ۔آپ نے فرمایا کہ ان پابندیوں کا قلیل المیعاد ہدف ایرانی عوام کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کرنا ہے۔ رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے فرمایا کہ دشمن کی پابندیوں کا وسط مدتی مقصد ایران کی قومی پیشرفت کو روکنا ہے اور ان کا طویل المیعاد مقصد ملک اور حکومت کو ناکام بنانا اور ایران کے اقتصاد ومعیشت کو تباہ کرنا ہے۔

آپ نے اسی کے ساتھ فرمایا کہ دشمن کا ذیلی ہدف علاقے کی تنظیموں کے ساتھ ایران کا رابطہ ختم کرنا ہے لیکن خبیث دشمن پابندیاں عائد کرکے جو چاہ رہا تھا وہ نہیں ہوا اور آئندہ بھی نہیں ہوگا اور اس کا وہ خود بھی اعتراف کر چکا ہے

رہبر انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ پابندیوں کے ساتھ ہی حقائق میں تحریف بھی کی جارہی ہے اور حقائق کو برعکس بھی ظاہر کیا جا رہا ہے تاہم اگر تحریف کی کوششیں ناکام ہوجائیں تو پابندیاں بھی ناکام ہو جائیں گی کیونکہ یہ ارادوں کی جنگ ہے ۔

رہبر انقلاب اسلامی نے یہ سوال اٹھاتے ہوئے کہ کیا پابندیوں کا کوئی علاج ہے فرمایا کہ یقینا پابندیوں کا علاج ہے کیونکہ یہ نہیں ہو سکتا کہ ہم امریکہ کے مقابلے میں پسپائی اختیار کرلیں ۔ آپ نے فرمایا کہ پابندیوں کا علاج صرف اور صرف قومی صلاحیتوں پر بھروسہ کرنا ہے۔

یہ بھی دیکھیں

عمران خان نے تحریک انصاف کے کسی بڑے سیاسی رہنما کے بجائے ایک وکیل کو نگراں چیئرمین کیوں نامزد کیا؟

(ثنا ڈار) ’میں عمران کا نمائندہ، نامزد اور جانشین کے طور پر اس وقت تک …