جمعرات , 25 اپریل 2024

تفریحی مراکز سے زیادہ حج پر سعودی کورونا کا اثر

ریاض: اس سال سعودی حکام نے کورونا کے بہانے دیگر ممالک کے فرزندان اسلام کو حج ادا کرنے کی اجازت نہیں دی ہے تاہم ملک میں تفریحی مراکز پر بدستور چہل پہل دیکھی جا رہی ہے۔

اس سال سعودی حکام نے کورونا کے بہانے دیگر ممالک کے فرزندان اسلام کو حج ادا کرنے کی اجازت نہیں دی اور دین اسلام کے اہم رکن ’’حج‘‘ کو محدود پیمانے پر منعقد کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق اس سال صرف ایک ہزار افراد ہی حج کی سعادت حاصل کرنے میں کامیاب رہے جبکہ ہر سال قریب پچیس لاکھ فرزندان توحید حج پر مشرف ہوا کرتے تھے۔

دوسری جانب موصولہ رپورٹس اس بات کی نشان دہی کرتی ہیں کہ سعودی عرب کے پکنک اسپاٹس، سیاحتی مراکز اور بڑے شاپنگ مالز کورونا کے تمام تر خطرات کے باوجود کھلے ہوئے ہیں اور وہاں خاصی چہل پہل دیکھی جا رہی ہے۔

ابھی حال ہی میں سعودی عرب کی سرکاری خبررساں ایجنسی واس نے کچھ ایسی تصاویر شائع کی ہیں جن میں ساحلِ املج پر جیٹ اسکی مقابلوں کے انعقاد کو دیکھا جا سکتا ہے اور وہاں شائقین کی بڑی تعداد بھی دیکھی گئی۔ مقابلوں کے دوران نہ تو سوشل ڈسٹینسنگ کی کوئی خبر تھی اور نہ ہی ماسک اور دستانوں کی۔

قابل ذکر ہے کہ سعودی عرب میں کورونا کے مزید ایک ہزار 258 نئے مریضوں کی تصدیق ہوئی ہے جس کے بعد سعودی عرب میں کورونا کے مریضوں کی تعداد 2 لاکھ 80 ہزار 93 ہو گئی ہے۔

سعودی ترجمان وزارت صحت نے مزید بتایا کہ ملک میں گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران کورونا سے مزید 32 افراد ہلاک ہوئے. یہ تعداد گزشتہ دس دنوں میں سب سے زیادہ رہی ہے۔ اس طرح کورونا سے ہلاک ہونے والوں کی مجموعی تعداد 2 ہزار 949 ہو گئی ہے۔

یہ بھی دیکھیں

عمران خان نے تحریک انصاف کے کسی بڑے سیاسی رہنما کے بجائے ایک وکیل کو نگراں چیئرمین کیوں نامزد کیا؟

(ثنا ڈار) ’میں عمران کا نمائندہ، نامزد اور جانشین کے طور پر اس وقت تک …