جمعہ , 19 اپریل 2024

اقوام متحدہ میں اسرائیل کے خلاف 5 قرار دادیں منظور

اقوام متحدہ میں پیش کردہ قراردادوں میں مظلوم فلسطینیوں کے حقوق کے تحفظ کے ساتھ ساتھ مسئلہ فلسطین کے پر امن حل پر زور دیاگیا جبکہ قابض  اسرائیل کے غیر قانونی اقدامات کی کھل کی مخالفت کی گئی۔

نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں مسئلہ فلسطین کے پرامن حل کی حمایت اور قابض صیہونی ریاست اسرائیل کے خلاف مجموعی طور پر پانچ قراردادیں منظور کی گئیں۔

پہلی قرارداد میں  اسرائیل کے زیر قبضہ گولان ہائیٹس کے حوالے سے پیش کی گئی جسمیں اس بات پر زور دیا گیا ہے کہ گولان ہائٹس پر سنہ  1967 سے صیہونی ریاست اسرائیل کا غیرقانونی قبضہ ہے، اس قرار داد کی حمایت میں ، حزب اختلاف کے خلاف 88 ووٹ ڈالے گئے اور 62 ارکان نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا۔ اس تجویز میں اسرائیل سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ شام کی گولان پہاڑیوں میں ہر قسم کی کالونی تعمیر کرنا بند کردے اور خطے سے باہر چلا جائے۔

دوسری منظور ہونے والی قرار دادوں میں مسئلہ فلسطین کے حل کے لیے پرامن ذرائع کے استعمال پرزور دیا گیا۔ قرار داد کی حمایت میں 145 اور مخالفت میں 7 ووٹ ڈالے گئے جبکہ 9 ارکان نے رائے شماری میں حصہ نہیں لیا، اس موقع پر ایک اور قرارداد منظور کی گئی جس میں ذرائع ابلاغ کے ذریعے مسئلہ فلسطین کے پرامن حل کی مہمات کے فروغ پر زور دیا گیا۔

اس قرارداد کی حمایت میں 142 ارکان نے ووٹ ڈالا۔ 8 ارکان نے اس کی مخالفت کی اور 11 ممالک نے رائے شماری میں حصہ نہیں لیا۔اقوام متحدہ کے فورم پرمنظور ہونے والی قراردادوں میں ایک قرارداد میں کہا گیا کہ فلسطینیوں کے حقوق ناقابل تصر ہیں۔

اس قرارداد کی حمایت میں 91 ارکان نے ووٹ ڈالا۔ 17 ممالک نے مخالفت کی اور 54 نے رائے شماری میں حصہ نہیں لیا۔فلسطینی قوم کے حقوق عمومی امانت ہیں کے عنوان سے منعقدہ قرارداد میں 82 ممالک نے حمایت کی،25 نے مخالفت میں ووٹ ڈالا اور 53 نے رائے شماری میں‌حصہ نہیں ‌لیا۔

اس موقع پر وای گولان پر اسرائیلی قبضے خلاف قرارداد پیش کی گئی۔ اس قرارداد کی حمایت میں 88 ممالک نے رائے دی۔9 ارکان نے مخالفت کی اور 62 نے رائے شماری میں‌ حصہ نہیں لیا۔

یہ بھی دیکھیں

عمران خان نے تحریک انصاف کے کسی بڑے سیاسی رہنما کے بجائے ایک وکیل کو نگراں چیئرمین کیوں نامزد کیا؟

(ثنا ڈار) ’میں عمران کا نمائندہ، نامزد اور جانشین کے طور پر اس وقت تک …