منگل , 23 اپریل 2024

نیتن یاہو سے ملاقات کے بعد قبیلۂ آل سعود میں پھوٹ

صیہونی ذرائع ابلاغ نے ریاض تل ابیب گٹھ جوڑ کے معاملے پر سعودی خاندان کے دو دھڑوں میں تقسیم ہو جانے کا دعویٰ کیا ہے۔

عبری زبان کے ایک اخبار نے سعودی ولیعہد اور خود ساختہ اسرائیلی حکومت کے وزیر اعظم کے درمیان ہونے والی ملاقات کے بعد آل سعود میں اختلافات کے شدت اختیار کئے جانے کی خبر دی ہے۔

روزنامہ ہاآرتص کے مطابق بن یامین نتن یاہو اور محمد بن سلمان کے درمیان ملاقات کے بعد اپنی عزت آبرو کے معاملے پر قبیلۂ آل سعود دو حصوں میں تقسیم ہو گیا ہے۔

اس رپورٹ کے مطابق شاہی خاندان کا ایک طبقہ اسرائيل کی خود ساختہ حکومت کو 1967 کی سرحدوں کی بیناد پر ایک فلسطینی ریاست کی تشکیل سے مشروط کئے جانے کا خواہشمند ہے جبکہ دوسرا گروہ کہ جس کی قیادت بن سلمان کے پاس ہے، فوری طور پر صیہونی حکومت کے ساتھ سمجھوتے کے حق میں ہے۔

بتایا جاتا ہے کہ سعودی فرمانروا ملک سلمان کو اس بات کا بھی خدشہ ہے کہ صیہونی حکومت کے ساتھ سمجھوتہ، سعودی عرب کی مذہبی حیثیت اور مقام کو خطرے میں ڈال دے گا۔

یہ بھی دیکھیں

عمران خان نے تحریک انصاف کے کسی بڑے سیاسی رہنما کے بجائے ایک وکیل کو نگراں چیئرمین کیوں نامزد کیا؟

(ثنا ڈار) ’میں عمران کا نمائندہ، نامزد اور جانشین کے طور پر اس وقت تک …