ہفتہ , 20 اپریل 2024

ایران میں بھی سانحہ مچھ کے خلاف احتجاجی مظاہرہ

اسلامی جمہوریہ ایران کے غیور عوام نے اپنے پاکستانی بھائیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی اور دہشتگردی کے خلاف ہم آواز ہوتے ہوئے احتجاجی مظاہرہ کیا اور سانحہ مچھ کی مذمت کی۔

پاکستانی سرحد کے قریب واقع ایران کے شہر زاہدان میں شیعہ اور سنی عوام اورعلماء نے احتجاجی مظاہرہ کیا اورشہدائے مچھ کے لواحقین کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا۔

زاہدان میں واقع پاکستانی کونسلیٹ کے سامنے ہونے والے اس احتجاجی مظاہرے میں شیعہ اور سنی علماء اور عوام کی بڑی تعداد نے شرکت کی اور دہشتگردی اور مذہبی منافرت کے خلاف نعرے لگائے ۔

احتجاجی مظاہرین کے ہاتھوں میں مختلف قسم کے پلے کارڈز بھی تھے جن پر مظلومین کے ہم حامی ہیں، پاکستانی قوم ہم تمہارے ساتھ ہیں اورایران، پاکستان کے غم میں بربر کا شریک ہے جیسے نعرے درج تھے۔

احتجاجی مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے فرقہ وارانہ دہشتگردی کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک کےعوام دہشتگردی کے خلاف ہیں اور دہشتگردی کی بیخ کنی کیلئے دونوں ممالک کے عوام ایک دوسرے کے ساتھ ہیں۔ اس کے علاوہ ایران کے مقدس شہروں قم اور مشہد میں بھی سانحہ مچھ کی مذمت کی گئی۔

واضح رہے کہ 4 جنوری 2020ء کو مچھ میں واقع کوئلے کی کان میں مزدوری کرنے والے 11 شیعہ مسلمان کانکنوں کو داعش کے دہشتگردوں نے ہاتھ پیر باندھ کر بے دردی کے ساتھ قتل کر دیا تھا جس کے بعد شہداء کی لاشوں کو سڑک پر رکھ کر تاحال احتجاج کیا جا رہا ہے۔ شہداء کے لواحقین اور دھرنے کے شرکاء کا کہنا ہے کہ جب تک وزیراعظم عمران خان آ کر آئندہ ایسے واقعات نہ ہونے کی عملی یقین دہانی نہیں کرواتے اس وقت تک دھرنا جاری رہے گا اور شہداء کی تدفین نہیں کی جائے گی۔

 

یہ بھی دیکھیں

عمران خان نے تحریک انصاف کے کسی بڑے سیاسی رہنما کے بجائے ایک وکیل کو نگراں چیئرمین کیوں نامزد کیا؟

(ثنا ڈار) ’میں عمران کا نمائندہ، نامزد اور جانشین کے طور پر اس وقت تک …