بدھ , 24 اپریل 2024

حامد میر کے خلاف بغاوت کی کارروائی کیلئے لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر

لاہو: لاہور ہائیکوٹ میں معروف صحافی اور ٹی وی اینکر پرسن حامد میر کے خلاف بغاوت کی کارروائی کے لیے درخواست دائر کردی گئی۔

معروف ٹی وی شو ‘کیپٹل ٹاک’ کی طویل عرصے سے میزبانی کرنے والے حامد میر نے گزشتہ ہفتے اسلام آباد میں جذباتی تقریر کی تھی، جس میں انہوں نے صحافیوں پر ہونے مسلسل حملوں کی تفتیش کا مطالبہ کیا تھا۔

اسد علی طور پر حملے کے خلاف ہونے والے احتجاج کے دوران تقریر میں انہوں نے کہا تھا کہ اگر صحافیوں پر حملے جاری رہے تو اس کا بھرپور جواب دیا جائے گا۔

بعد ازاں انہیں پروگرام کی میزبانی سے روک دیا گیا تھا اور انہوں نے اس حوالے سے بی بی سی اردو کو انٹرویو میں بتایا تھا کہ جیو کی انتظامیہ نے آگاہ کیا ہے کہ ‘پیر کو آن ایئر نہیں جائیں گے’ اور ہفتے میں 5 روز نشر ہونے والے پروگرام کیپٹل ٹاک کی میزبانی نہیں کرپائیں گے۔

حامد میر کا کہنا تھا کہ ‘انتظامیہ نے مجھے کہا کہ نیشنل پریس کلب کے باہر کی گئی تقریر کی یا تو وضاحت کریں یا اس کی تردید کریں’۔

لاہور ہائی کورٹ میں حامد میر کے خلاف بغاوت کی کارروائی کے لیے درخواست سردار فرخ مشتاق نے ایڈووکیٹ ندیم سرور کی وساطت سے دائر کی ہے۔

درخواست میں وفاقی حکومت، وزارت قانون و انصاف، وزارت داخلہ اور حامد میر سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔

جس میں مؤقف اپنایا گیا ہے کہ حامد میر نے ملکی اداروں پر سنگین الزامات لگائے ہیں اور تعزیرات پاکستان 1860 کے سیکشن 124 کے تحت کارروائی نہیں کی گئی۔

انہوں نے مؤقف اپنایا کہ ‘تمام مہذب ممالک اور حکومتوں میں غداری پورے معاشرے کے خلاف جرم ہے، ریاست کی اور اس کے اداروں کی عزت بہت اہم ہوتی ہے اور اس کو کمزور کرنے یا داغدار کرنے کی ہر طرح کی کوشش قابل قبول نہیں’۔

درخواست گزار نے کہا کہ ‘موجودہ کیس میں وفاقی حکومت حامد میر کے خلاف بغاوت کی کارروائی نہیں کر رہی، جو حکومت پر لازم ہے’۔

انہوں نے استدعا کی کہ لاہور ہائی کورٹ وفاقی حکومت کو حامد میر کے خلاف کارروائی کرنے کا حکم دے۔

لاہور ہائی کورٹ کے رجسٹرار آفس نے آبجیکشن شیٹ میں نوٹ کرلیا ہے کہ درخواست پہلے متعلقہ فورم پر دائر نہیں کی گئی اور براہ راست ہائی کورٹ میں دائر کی گئی ہے۔

یہ بھی دیکھیں

رحیم یار خان : دو قبیلوں میں تصادم کے دوران آٹھ افراد جاں بحق

رحیم یار خان:رحیم یار خان کے نزدیک کچھ ماچھک میں دو قبیلوں میں تصادم کے …