جمعرات , 25 اپریل 2024

ایرانی عوام کے مفادات کی تکمیل کے بغیر کوئی مذاکرات نہیں: وزیر خارجہ ایران

تہران: ویانا مذاکرات میں ایران کے مفادات کی تکمیل ایک لازمی امر ہے، یہ بات ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبد اللہیان نے کہی ہے۔

اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبد اللہیان نے جمعرات کی شب ایک ٹوئیٹ کیا جس میں انہوں نے جرمنی فرانس اور آسٹریا کے وزرائے خارجہ کے ساتھ ہونے والی ٹیلیفونی گفتگو کا حوالے دیتے ہوئے کہا کہ انہوں نے مذکورہ تین ممالک کے وزرائے خارجہ سے گفتگو میں اس بات پر زور دیا ہے کہ ویانا مذاکرات میں ایران کے حقوق و مفادات کی تکمیل ایک لازمی امر ہے۔

امیر عبد اللہیان نے اسی کے ساتھ یورپ کی بے عملی اور اسکے غیر ذمہ دارانہ رویے کو ہدف تنقید بنانے کے ساتھ ساتھ یورپی یونین کے ساتھ متوازن خارجہ پالیسی، کورونا ویکسین کی فراہمی، علاقے بالخصوص افغانستان کی صورتحال اور جامع ایٹمی معاہدے کے حوالے سے بھی گفتگو کی۔

ایران کے وزیر خارجہ نے جمعرات کے روز جرمن وزیر خارجہ ہایکو ماس کے ساتھ ہوئی گفتگو میں کہا کہ خود ویانا مذاکرات قابل قبول ہیں اور ان کا سلسلہ جاری رہے گا تاہم یورپی ٹرائیکا کو اپنا رویہ تبدیل کر کے جامع ایٹمی معاہدے کے حوالے سے اپنی بے عملی کا خاتمہ کرنا ہوگا۔

اس سے قبل بدھ کے روز امیر عبد اللہیان نے فرانسیسی وزیر خارجہ ژان ایو لے دریان کے ساتھ گفتگو میں بھی یہ واضح کیا تھا کہ یورپی ٹرائیکا کو اپنے ایٹمی وعدوں کی تکمیل کرنا ہوگی اور ایران صرف ایسے مذاکرات میں حاضر ہوگا جو ایرانی عوام کے مفادات اور حقوق کے ضامن ہوں اور ان سے قابل ذکر نتائج برآمد ہوں۔

خیال رہے کہ اب تک جامع ایٹمی معاہدے میں امریکہ کی ممکنہ واپسی کے مقصد سے معاہدے کے باقی ماندہ رکن ممالک کے ساتھ مذاکرات کے چھے دور ویانا میں انجام پا چکے ہیں اور تہران یہ واضح کر چکا ہے کہ مذاکرات اُس وقت تک کسی نتیجے پر نہیں پہنچ سکتے جب تک ایران کے خلاف عائد تمام یک طرفہ پابندیاں واقعی معنیٰ میں نہ اٹھا لی جائیں۔

قابل ذکر ہے کہ امریکہ دوہزار اٹھارہ میں بین الاقوامی جامع ایٹمی معاہدے سے یکطرفہ اور غیر قانونی طور پر خارج ہو گیا تھا۔

یہ بھی دیکھیں

عمران خان نے تحریک انصاف کے کسی بڑے سیاسی رہنما کے بجائے ایک وکیل کو نگراں چیئرمین کیوں نامزد کیا؟

(ثنا ڈار) ’میں عمران کا نمائندہ، نامزد اور جانشین کے طور پر اس وقت تک …