ریاض: سعودی عرب کی تاریخ میں پہلی مرتبہ خواتین فوجیوں کے دستے نے تربیت مکمل کرکے پیشہ ورانہ ذمہ داریاں ادا کرنا شروع کردیں۔
سعودی عرب کی فوج میں خواتین کو 2019 میں بھرتی کرنے کا اعلان کیا گیا تھا اور رواں برس ‘فیمیل سولجر’ کے پہلے دستے کی ٹریننگ کا آغاز کیا گیا تھا۔
سعودی عرب کے وزارت دفاع کی جانب سے خواتین فوجیوں کے پہلے دستے کی تربیت مکمل ہونے کی تقریب کی ویڈیو اور تصاویر جاری کی گئیں، جن میں کیڈٹس کو بھی دکھایا گیا۔
وزارت دفاع کے مطابق خواتین فوجیوں کے پہلے دستے نے یکم ستمبر کو اپنی بنیادی اور ابتدائی تربیت مکمل کی۔
خواتین فوجیوں کی ٹریننگ کا آغاز رواں برس مئی میں شروع ہوا تھا اور یکم ستمبر کو ان کی پاسنگ آؤٹ تقریب منعقد کی گئی، جس میں سعودی فوج کے آرمی چیف اور ٹریننگ ونگ کے سربراہ بھی شریک ہوئے۔
پانسگ آؤٹ تقریب میں سعودی فوج کے سربراہ جنرل فیاض الرویلی خصوصی مہمان تھے جب کہ ایجوکیشن اینڈ ٹریننگ ونگ سربراہ جنرل عادل البلوی بھی تقریب کا حصہ تھے۔
تربیت مکمل ہونے پر تمام خواتین اہلکاروں کو اسناد فراہم کی گئیں جب کہ ان سے وفاداری کا حلف بھی لیا گیا۔
ٹریننگ کے دوران منفرد کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والی فوجی اہلکاروں کو خصوصی اسناد اور انعامات سے بھی نوازا گیا۔
رئيس هيئة الأركان العامة يرعى تخريج الدفعة الأولى من مركز تدريب #الكادر_النسائي للقوات المسلحة.https://t.co/kPj2g41XpS pic.twitter.com/GXD8ToFyyN
— وزارة الدفاع (@modgovksa) September 1, 2021
خیال رہے کہ سعودی عرب میں فوجی خواتین کی تربیت اور ان کی رہائش کے لیے رواں برس جنوری میں پہلے ونگ کو کھولا گیا تھا جب کہ اکتوبر 2019 میں تینوں افواج میں خواتین کی بھرتی کی اجازت دی گئی تھی۔