ہفتہ , 20 اپریل 2024

سعودی عرب نے ایک اور بچے کو پھانسی دی، انسانی حقوق کی تنظیموں کی سخت تنقید

ہیومن رائٹس واچ سمیت انسانی حقوق کی مختلف تنظیموں اور قانونی اداروں نے سعودی عرب میں بچوں کو سزائے موت دیئے جانے پر شدید تنقید کی ہے۔

العالم کی رپورٹ کے مطابق سند نامی قانونی ادارے نے پیر کو اعلان کیا ہے کہ بچوں کے سلسلے میں سعودی عرب کی وحشیانہ اور غیر انسانی کارکردگی پرعالمی سطح پر تنقیدوں کا سلسلہ جاری ہے۔
اس ادارے نے یاد دہانی کرائی ہے کہ بچوں کی پھانسی سے متعلق سزاؤں کو تبدیل کرنے کے سلسلے میں سعودی حکام کے وعدوں کے باوجود مصطفی درویش کو اٹھارہ سال سے کم عمر میں تختہ دار پر لٹکا دیا گیا۔
سعودی حکام نے مصطفی درویش کو ملکی سیکورٹی کے خلاف مسلح کارروائی، سیکورٹی اہلکاروں کو قتل کرنے کے لئے گروہ تشکیل دینے اور فتنہ پھیلانے جیسے بے بنیاد الزامات کے تحت سزائے موت دے دی۔
سند نامی قانونی ادارے نے سعودی عرب پر انسانی حقوق سمیت بین الاقوامی اصولوں کی خلاف ورزی کا الزام لگایا ہے۔
سعودی عرب کا شمار ان ممالک میں ہوتا ہے جہاں پھانسی کی سزا پرعمل درآمد سب سے زیادہ ہوتا ہے اور وہاں سعودی حکام کے خلاف لبوں کو جنبش دینا بھی جان کو خطرے میں ڈالنے کے مترادف ہے۔

یہ بھی دیکھیں

اسرائیل دنیا کی ہمدردیاں کھو چکا ہے: امریکی عہدیدار

واشنگٹن:امریکی سینیٹ کی انٹیلی جنس کمیٹی کے چیئرمین سینیٹر مارک وارنر نے کہا کہ یہ …