جمعہ , 19 اپریل 2024

ہم جلد ہی تہران-ریاض مذاکرات کے اگلے دور میں شرکت کریں گے: ایرانی وزیر خارجہ

تہران: ایرانی وزیر خارجہ نے تہران-ریاض مذاکرات کا حوالہ دیتے ہوئے کہاہے کہ عراقی وزیر خارجہ اور وزیر اعظم کی کوششوں سے، ہم جلد ہی بغداد میں ہونے والے ان مذاکرات کے اگلے دور میں شرکت کریں گے۔

یہ بات حسین امیر عبد اللہیان نے جمعرات کے روز اپنے عراقی ہم منصب فواد حسین کے ساتھ ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتےہوئے کہی۔

انہوں نے کہا کہ اس ملاقات مین اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ ایرانی وزیر برائے مواصلات اور شہری ترقی اگلے ہفتے بغداد کا دورہ کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ ہم شلمچھ-بصرہ کی ریلوے لائن کے جلد از جلد نفاذ کیلیے پرعزم ہیں کیونکہ یہ مسئلہ دونوں ملکوں کے شہریوں کی نقل و حمل اور جمہوریہ عراق اور اسلامی جمہوریہ ایران کے درمیان سامان کی ترسیل اور تبادلے میں مددگار ہوگا۔

انہوں نے شہید سلیمانی کی شہادت کی دوسری برسی کے موقع پر اس مقدمے کے جائزے کیلیے ایران اور عراق کی مشترکہ عدالتی کمیٹی کے جلد تعاون پر زور دیا۔

امیر عبداللہیان نے کہا کہ سپاہ قدس کے کمانڈر شہید جنرل قاسم سلیمانی اورحشدالشعبی کے کمانڈرشہید جنرل ابومہدی المہندس کی شہادت کی دوسری برسی کے موقع پر امریکی فوجیوں کے انخلا کی خبریں خوش آئند ہیں ۔

ایران کے وزیر خارجہ نے اس سے پہلے اپنے عراقی منصب سے بات چیت کرتے ہوئے شہید جنرل قاسم سلیمانی قتل کیس کی تحقیقات کرنے والے مشترکہ کمیٹی کے کام کو تیزی سے آگے بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ عراق نےتاریخی لحاظ سے ثابت کردیا ہے کہ وہ ایسی سرزمین نہیں ہے جس کی خود مختاری کو مخدوش یا اس پر قبضہ برقرار رکھا جاسکے۔

امیر عبداللہیان نے کہا ہم دونوں ممالک کے درمیان فضائی ویزوں اور عام ویزوں کے خاتمے سے متعلق بات چیت کو عملی جامہ پہنانے کے لیے تیار ہیں اور ایران دوستانہ اور ہمسایہ ملک عراق کے شہریوں کے لیے عام ویزوں کے خاتمے کے لیے ضروری اقدامات کر رہا ہے۔

امیر عبداللہیان نے افغانستان میں ہونے والی تازہ ترین پیش رفت، خاص طور پر اسلام آباد میں اسلامی تعاون تنظیم کے حالیہ اجلاس کے موقع پر عراق اور شام میں دہشت گردی اور داعش کے خلاف جنگ کی تازہ ترین صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کا حوالہ دیا۔

انہوں نے مزید کہاکہ اسلامی جمہوریہ ایران اور سعودی عرب کے درمیان تعلقات میں مثبت اور منفی پہلوؤں کا مجموعہ ہے۔ ہم ابھی تک سعودی عرب کی جانب سے اس بات کے مناسب جواب کے منتظر ہیں کیوں کہ ایگزیکٹو برانچ لبنان میں تعینات ایرانی سفیر کو بروقت منتقل کرنے میں ناکام رہی۔

انہوں نے بتایا کہ جناب فواد حسین اور عراقی وزیر اعظم مصطفیٰ الکاظمی کی کوششوں کے ساتھ ہم بغداد میں تہران اور ریاض کے درمیان ہونے والے مذاکرات کے اگلے دور میں شرکت کریں گے اور میں غلط فہمیوں کو دور کرنے اور تہران-ریاض تعلقات کو معمول پر لانے میں مدد کے لیے عراقی حکومت کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔

یہ بھی دیکھیں

عمران خان نے تحریک انصاف کے کسی بڑے سیاسی رہنما کے بجائے ایک وکیل کو نگراں چیئرمین کیوں نامزد کیا؟

(ثنا ڈار) ’میں عمران کا نمائندہ، نامزد اور جانشین کے طور پر اس وقت تک …