ہفتہ , 20 اپریل 2024

بھارت میں مسلمانوں پر اس طرح مظالم ڈھائے جارہے ہیں جیسے فرعون نے بنی اسرائیل پر ڈھائے: فاروق عبداللہ

مقبوضہ کشمیر: مقبوضہ کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ فاروق عبداللہ نے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں لاوا پک رہا ہے، مجھے یقین ہے اللہ ایک اور موسیٰ پیدا کرے جو آکر اس قوم کو بچائے گا، مجھے اس بات پر پورا اعتماد ہے اور بہت جلد ایسا ہوگا۔

انہوں نے یہ بات ایک بھارتی نشریاتی ادارے ’دی وائر‘ کو انٹرویو دیتے ہوئے کہی، اس دوران وہ متعدد مواقع پر جذباتی اور آبدیدہ ہوگئے۔

میزبان نے سوال کیا کہ مقبوضہ کشمیر میں رواں سال پرتشدد کارروائیوں میں تیزی، شہریوں اور پولیس کی ہلاکت اور دہشت گردی کے واقعات میں اضافے کی کیا وجوہات ہیں۔

اس پر فاروق عبداللہ نے کہا کہ جب وزیر داخلہ نے دفعہ 370 ختم کی تو کہا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں اب تک جو ہوتا آیا ہے اس کا ذمہ دار یہ آرٹیکل ہے، میں ان سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ آج ہم اقتدار میں نہیں وہ اقتدار میں ہیں، کیا وہ کشمیر میں زندگی معمول پر لے آئے ہیں، کیا زیادہ نوکریاں پیدا ہوگئیں؟ کیا لوگ زیادہ بھارتی ہوگئے ہیں، کیا تشدد میں کمی آئی ہے؟

انہوں نے کہا کہ وزیر داخلہ کے بیان کے مقابلے میں زمینی صورتحال بالکل برعکس ہے۔

میزبان نے سوال کیا کہ سری نگر جو پہلے خاصہ پُرامن ہوتا تھا اچانک پر تشدد کارروائیوں کا گڑھ کیوں بن گیا ہے؟

’کشمیری اپنے آپ کو مسترد شدہ سمجھتے ہیں’
سابق وزیر اعلیٰ مقبوضہ کشمیر نے جواب دیا کہ ایسا اس وجہ سے ہے کیونکہ وہ دیکھتے ہیں کہ قوم کے ساتھ کیا ہو رہا ہے، لوگوں میں کس طرح تقسیم پیدا ہو رہی ہے، قتل و غارت گری کی جارہی ہے، ہمیں کس طرح بتایا جارہا ہے کہ آپ کیا کھا سکتے ہیں، کیا پہن سکتے ہیں، کہاں عبادت کر سکتے ہیں۔

بات کو جاری رکھتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ آپ کیا سمجھتے ہیں کہ لوگ اس کا احساس نہیں کرتے؟ یہ گاندھی اور نہرو کا بھارت نہیں۔

انہوں نے اس بات سے اتفاق کیا کہ سری نگر میں پرتشدد کارروائیوں کا براہِ راست تعلق بھارت میں کہیں بھی مسلمانوں کے ساتھ روا رکھے جانے والے سلوک سے ہے۔

انہوں نے کہا کہ دلت تو ہندو ہیں ان کے ساتھ کیا ہورہا ہے، ان کی بیٹیوں کو ریپ اور قتل کیا جارہا ہے، کیا یہ بھارت ہے، کیا یہ شائننگ انڈیا ہے؟

مقبوضہ کشمیر کے کشمیری کیا محسوس کر رہے ہیں؟ کا جواب دیتے ہوئے فاروق عبداللہ نے کہا کہ بدقسمتی سے جو کچھ ہو رہا ہے اس پر وہ محسوس کر رہے ہیں کہ انہیں قوم سے دور دھکیلا جارہا ہے اور قوم یہ نہیں دیکھ رہی کہ ان کے درد، آلام کیا ہے جو انہیں سب سے زیادہ تکلیف پہنچا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کشمیری اپنے آپ کو مسترد شدہ محسوس کرتے ہیں، انہیں لگتا ہے کہ کوئی ان کے لیے آواز اٹھانے والا نہیں، انہیں کونے سے لگادیا گیا ہے۔

‘ آج کوئی پاکستانی آکر ہمارے لیے نہیں لڑے گا’
فاروق عبداللہ نے کہا کہ ایک لاوا پھٹنے والا ہے، آج کوئی پاکستانی آکر ہمارے لیے نہیں لڑے گا، یہ کشمیری نوجوان ہیں جو خود اپنے لیے کھڑے ہو رہے ہیں، جنہیں معلوم ہے کہ وہ ایک روز مارے جائیں گے لیکن اس کے باوجود کھڑے ہیں، کیوں؟ کیوں کہ انہیں کسی قسم کی کوئی امید نہیں۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ میں خبردار کر رہا ہوں، آپ کیا سمجھتے ہیں آپ کب تک فوجیوں، پولیس، بی ایس ایف، مسلح افواج سے مغلوب رکھ سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ میں اپنے لوگوں کو ہر روز تکالیف اٹھاتے دیکھ رہا ہوں، ہمارا میڈیا سچائی سے کچھ نہیں لکھ رہا، کوئی بھی اخبار اٹھا کر دیکھ لیں کوئی سچی خبر نہیں کیوں کہ اگر کوئی سچ لکھے گا تو وہ پولیس اسٹیشن میں ہوگا، اس پر چارج شیٹ لگائی جائے گی اور وہ جیل میں ہوگا۔

سوال کیا گیا کہ بی جے پی کی جانب سے طنز کا نشانہ بننے، ہجوم کے ہاتھوں تشدد کا شکار مسلمان آج بھارت میں کیسا محسوس کر رہے ہیں، آج مودی کے بھارت میں مسلمان ہونا کیسا ہے؟

انہوں نے کہا کہ جو مسلمان اللہ پر یقین رکھتا ہے وہ خوفزدہ نہیں ہوتا، میں خوفزدہ نہیں ہوں، وہی عزت دیتا ہے وہی ذلت دیتا ہے، یہ بھارت کے ہاتھ میں نہیں ہے۔

بات کو جاری رکھتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اللہ نے کہا ہے کہ میری رسی مضبوطی سے تھامے رکھو اور میں نے اللہ کی رسی مضبوطی سے تھامی ہوئی کہ وہ ہمیں ان مصائب سے نکالے گا، ایک موسیٰ پیدا ہوگا۔

ان کا کہنا تھا کہ فرعون نے اپنے آپ کو خدا سمجھ لیا تھا، اسے معلوم ہوا کہ ایک لڑکا پیدا ہوگا جو اس کے اقتدار کا خاتمہ کرے گا تو اس نے بنی اسرائیل پر اسی طرح مظالم ڈھانے شروع کیے جیسے آج مسلمانوں پر ڈھائے جارہے ہیں، لیکن موسیٰ علیہ السلام پیدا ہوئے اور فرعون کے گھر میں ہی پرورش پائی۔

بات کو جاری رکھتے ہوئے انہوں نے کہا کہ موسیٰ نے فرعون کو اللہ کا پیغام پہنچایا تو اس نے سرکشی کی جس پر وہ اپنے قوم کو وہاں سے نکال کر لے گئے اور فرعون کو اللہ نے غرق کردیا۔

انہوں نے کہا کہ مجھے یقین ہے اللہ ایک اور موسیٰ پیدا کرے جو آکر اس قوم کو بچائے گا، مجھے اس بات پر پورا اعتماد ہے اور بہت جلد ایسا ہوگا۔

 

یہ بھی دیکھیں

عمران خان نے تحریک انصاف کے کسی بڑے سیاسی رہنما کے بجائے ایک وکیل کو نگراں چیئرمین کیوں نامزد کیا؟

(ثنا ڈار) ’میں عمران کا نمائندہ، نامزد اور جانشین کے طور پر اس وقت تک …