منگل , 23 اپریل 2024

مقتدی صدر کے ساتھ ملاقات اچھی رہی، ہادی العامری

نجف اشرف: عراق کے الفتح الائنس کے سربراہ ہادی العامری نے کہا ہے کہ مختلف جماعتوں کے سربراہوں کے ساتھ ہم آہنگی کے ساتھ مقتدی صدر کے ساتھ ہونے والی ملاقات اچھی اور مثبت رہی ہے۔

سومریہ نیوز کے مطابق عراق کے الفتح الائنس کے سربراہ ہادی العامری نے کہا ہے کہ نجف اشرف میں تمام شیعہ جماعتوں کے سربراہوں کے ساتھ ہونے والی ہم آہنگی کے دائرے میں صدر گروہ کے رہنما مقتدی صدر کے ساتھ ہونے والی ملاقات مثبت رہی ہے اور یہ ملاقات مقتدی صدر کی حکومت کی ترجیحات کے ساتھ انجام پائی ہے۔ ہادی العامری نے کہا کہ حکومت کی تشکیل کی کامیابی کی ضمانتوں کے بارے میں بعض مسائل کا آئندہ جائزہ لیا جائے گا۔

حکومت قانون اتحاد کی رکن عالیہ نضیف نے بھی کہا ہے کہ نجف اشرف میں منعقدہ اس اجلاس میں نوری المالکی کی عدم شرکت کی وجہ کے بارے میں جو افواہ چل رہی ہے وہ درست نہیں ہے۔انھوں نے کہا کہ صدر گروہ کی جانب سے اس نشست کے لئے ہم آہنگی کے ساتھ شرکت کی دعوت دی گئی تھی اور جماعتی سطح پر دی جا نے والی یہ دعوت شخصیات تک محدود نہیں ہے۔

یاد رہے کہ صدر دھڑے کے سربراہ مقتدی صدر کے ساتھ مختلف جماعتوں کے رہنماؤں کی ہم آہنگی کے ساتھ یہ نشست نجف اشرف میں بدھ کی رات منعقد ہوئی ۔ اس نشست میں عراق میں آئندہ حکومت کی تشکیل کے طریقہ کار کے بارے میں مختلف قسم کی تجاویز پر غور کیا گیا۔ صدر دھڑے کے سربراہ مقتدی صدر نے اس نشست کے بعد عراق میں قومی اکثریتی دھڑے کی حکومت تشکیل دیئے جانے کی خبر دی ۔ انھوں نے اپنے ایک ٹوئٹر پیغام میں لکھا ہے کہ صدر گروہ عراق میں مشرق و مغرب سے کسی بھی قسم کی وابستگی کے بغیر حکومت تشکیل دینے کی کوشش کر رہا ہے۔ یہ نشست عراق کی عدالت عظمی کی جانب سے انتخابی نتائج کی توثیق کئے جانے کے بعد تشکیل دی گئی ہے۔

عراق میں صدر گروہ کے سربراہ م‍قتدی صدر نے اپنے ایک ٹوئٹ میں کہا ہے کہ ہمارا ملک ہمارے پاس ایک امانت ہے اس رو سے مشرق و مغرب سے وابستگی کے بغیر عراق میں اکثریتی دھڑے کی قومی حکومت کی تشکیل ایک اہم ضرورت ہے تاکہ حکومت، عراقی قوم کی خدمت سے متعلق اپنے فرائض پر عمل کر سکے۔

عراق میں پندرہ اکتوبر کو ہونے والے پارلیمانی انتخابات کے نتائج کے مطابق صدر گروہ نے تہتر نشستیں حاصل کی اس طرح وہ پارلیمنٹ میں سب سے بڑے دھڑے کی حیثیت سے سامنے آیا ہے جبکہ دوسرے بڑے دھڑے کی حیثیت سے تقدم الائنس نے جو سنی مسلمانوں کا سب سے بڑا اتحاد شمار ہوتا ہے، سینتیس نشستیں حاصل کی ہیں اور تیسرے بڑے دھڑے کی حیثیت سے نوری المالکی کے حکومت قانون اتحاد نے تینتس نشستیں حاصل کی ہیں۔

عراق میں پارلیمانی انتخابات کے نتائج کا اعلان کئے جانے پر مختلف جماعتوں اور الائنسوں نے ان پر اعتراض و احتجاج کیا اور عدالت عظمی میں ان نتائج کو چیلنج بھی کر دیا تاہم عراق کی فیڈرل عدالت نے پیر کے روز عراق کے پارلیمانی انتخابات کے نتائچ کو کالعدم قرار دیے جانے کے بارے میں دائر کی جانے والی اپیلوں کی سماعت کے بعد اپنا فیصلہ سناتے ہوئے ان انتخابات کے نتائج کی توثیق کردی۔

یہ بھی دیکھیں

عمران خان نے تحریک انصاف کے کسی بڑے سیاسی رہنما کے بجائے ایک وکیل کو نگراں چیئرمین کیوں نامزد کیا؟

(ثنا ڈار) ’میں عمران کا نمائندہ، نامزد اور جانشین کے طور پر اس وقت تک …