جمعہ , 19 اپریل 2024

پہلی مرتبہ نیشنل آئس ہاکی چیمپیئن شپ میں خواتین بھی شریک

پاکستان میں 2016 میں متعارف ہونے والے آئس ہاکی کے منفرد اور دلچسپ مقابلوں میں پہلی مرتبہ خواتین کھلاڑی بھی حصہ لے رہی ہیں، جو سکیٹس جوتوں کے ساتھ آئس شیٹ پر ہاکی میں اپنی مہارت کے جوہر دکھائیں گی۔

آئس ہاکی نیشنل چیمپیئن شپ کے ان مقابلوں کا آغاز بروز پیر (17 جنوری) سے گلگت بلتستان کے علاقے ہنزہ سے ہوگیا ہے، جو 23 جنوری تک جاری رہیں گے۔

قومی سطح کے ان مقابلوں میں شامل کُل چار ٹیموں کی 50 طالبات کا تعلق ہنزہ اور چترال سے ہے، جو آئس ہاکی میں توازن اور مہارت حاصل کرنے کے لیے گذشتہ دو سال سے تربیت حاصل کرتی آرہی ہیں۔

نیشنل آئس ہاکی چیمپئین شپ کو پاکستان سپورٹس بورڈ کا مالی تعاون حاصل ہے جبکہ مقامی سطح پر نجی اداروں غلکن ونٹر کلب (جی ڈبلیو سی)، بُونی انوائرنمنٹل کلب (بی ای سی ) اور سرکاری ادارےگلگت بلتستان رورل سپورٹ پروگرام (جی بی آر ایس پی) کی سرپرستی حاصل ہے۔

گلگت کے رہائشی اور جی ڈبلیو سی کے بانی قادر کریم نے کہا کہ ’آئس ہاکی پاکستان میں ایئرفورس اور آرمی کی کوششوں سے ممکن ہوا ہے۔ علاوہ ازیں سکی فیڈریشن آف پاکستان کے سیکرٹری جنرل ایئرکموڈور شاہد ندیم نے بھی اس کے لیے بہت بڑی جدوجہد کی ہے۔‘

انہوں نے بتایا کہ 2016 میں آئس ہاکی متعارف ہونے کے بعد چار سال کھلاڑیوں کو تربیت دینے میں لگ گئے جس میں سب سے پہلے مرد کھلاڑیوں کو میدان میں اتارا گیا۔

بقول قادر کریم: ’ایسا رسک فیکٹر کی وجہ سے کیا گیا۔ یہی وجہ ہے کہ یہ مرد کھلاڑیوں کا تیسرا اور خواتین کا قومی سطح پر پہلا مقابلہ ہے۔ اگر خواتین نے اس میں اچھی کارکردگی اور مستقل مزاجی دکھائی تو ان کے اولمپکس میں شامل ہونے کے امکانات کافی روشن ہیں۔‘

ہنزہ کے علاقے غلکن میں منعقد ہونے والے آئس ہاکی کے مقابلوں میں چترال کی 13 طالبات بھی شامل ہیں، جو خراب موسم کے باوجود خطرناک پہاڑی راستوں پر کئی گھنٹوں کی مسافت طے کرکے خود کو کھیلوں کے میدان میں منوانے کا عزم لے کر آئی ہیں۔

یہ بھی دیکھیں

بنگلا دیشی حکمراں جماعت عوامی لیگ کی شکیب الحسن کے الیکشن لڑنے کی تصدیق

ڈھاکہ:بنگلا دیش کی حکمراں جماعت عوامی لیگ نے کرکٹ ٹیم کے کپتان شکیب الحسن کے …