جمعہ , 19 اپریل 2024

قیدیوں کے تبادلہ کی پیش رفت میں سعودی عرب کی طرف سے رکاوٹ ہے: یمن

صنعا: فارس نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق یمن کی قومی سالویشن حکومت میں قیدیوں کے امور کی قومی کمیٹی کے سربراہ عبد القادر المرتضی نے بتایا کہ اقوام متحدہ کے ذریعے ہزاروں قیدیوں کو تبادلے کے لئے سعودی اتحاد کے بالواسطہ مذاکرات جاری ہیں۔

العہد ویب سائٹ کی رپورٹ کے مطابق یہ اب تک کا سب سے بڑا سمجھوتہ ہوگا۔ تقریبا تین ہفتے پہلے اقوام متحدہ کے حکام سے یمنی عہدیداروں کی ملاقات ہوئی تھی جس کے دوران قیدیوں کے تبادلے کے بارے میں گفتگو ہوئی تھی۔

المرتضی نے اس موقع پر اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا کہ وہ متحدہ عرب امارات کو اگلے مذاکرات میں شامل کرے۔ ان کا کہنا تھا کہ متحدہ عرب امارات جنوبی صوبوں اور یمن کے ساحلی علاقوں کے محاذوں سے ہزاروں افراد کے لاپتہ ہونے کا ذمہ دار ہے۔

یمن کی قومی سالویشن حکومت میں قیدیوں کو امور کی قومی کمیٹی کے سربراہ نے کہا کہ قیدیوں کے تبادلے کے حوالے سے دسیوں قرارداد منظور ہو چکی ہیں لیکن سعودی انتظامیہ کی طرف سے ان پر عملدرآمد رکا ہوا ہے اور یہ قیدیوں کے حوالے سے ایک جرم تصور ہوتا ہے۔

انہوں نے تقریبا ایک مہینے پہلے کہا تھا کہ 2021 میں 60 مقامی قیدیوں کو تبادلے کے آپریشن کے دوران یمنی فوج اور رضاکار فورس کے 400 افراد کو آزاد کرایا گیا تھا۔

یہ بھی دیکھیں

عمران خان نے تحریک انصاف کے کسی بڑے سیاسی رہنما کے بجائے ایک وکیل کو نگراں چیئرمین کیوں نامزد کیا؟

(ثنا ڈار) ’میں عمران کا نمائندہ، نامزد اور جانشین کے طور پر اس وقت تک …