ایران میں یوکرائن کے سفیر نے یوکرائن پر روس کے حملے کی طرف اشارہ کرتے ہوئےکہا ہے کہ یوکرائن کا ایٹمی ہتھیاروں سے غیر مسلح ہونا ایک سیاسی غلطی تھی جس کا خمیازہ ہم آج بھگت رہے ہیں۔
مہر خبررساں ایجنسی کے بین الاقوامی امور کے نامہ نگار کے ساتھ تہران میں تعینات یوکرائن کے سفیربورڈ یلیاک نے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ یوکرائن کا ایٹمی ہتھیاروں سے غیر مسلح ہونا ایک سیاسی غلطی تھی جس کا خمیازہ ہم آج بھگت رہے ہیں۔
تہران میں یوکرائن کے سفیر نے مہر کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جیسا کہ آپ کو معلوم ہے روس کے صدر ولادیمیر پوتین نے یوکرائن پر حملے کا حکم دیدیا اور روسی فوج کے یوکرائن پر ہوائی حملوں کا سلسلہ جاری ہے روس کا حملہ بودا پسٹ معاہدے کی خلاف ورزی تھا۔ یوکرائن کے سفیر نے کہا کہ روس کا حملہ ہمہ گیر ہے روس نے اس حملے میں یوکرائن کی فوجی تنصیبات کو زبردست نقصان پہنچایا ہے۔ حملے کا آغاز بیلاروس کی سرحد کی طرف سے کیا گیا ہے۔
بورڈ یلیاک نے کہا کہ یوکرائنی فوج نے اب تک روس کے 7 یا 8 جنگی طیارے تباہ کردیئے ہیں جبکہ روس کے چند ہیلی کاپٹر بھی مار گرائے ہیں اور روس کے 5 ٹینک بھی تباہ کردیئے ہیں۔
یوکرائن کے سفیر نے یوکرائن میں موجود ایرانی طلباء اور ان کے اہلخانہ کی تشویش کے بارے میں سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ یوکرائن میں موجود ایرانی طلباء کو اپنے ہوسٹلوں میں رہنا چاہیے اور کیف میں ایرانی سفارتخانہ سے ساتھ رابطہ رکھنا چاہیے۔
یوکرائن کے سفیر نے ایران کے وزير خارجہ کے یوکرائن کے بارے میں مؤقف کی تائيد کرتے ہوئے کہا کہ یورپی ممالک کے اشتعال انگیز بیانات نے یوکرائن کے معاملے کو مزید پیچیدہ کردیا۔ جنگ کسی معاملے کا راہ حل نہیں ہے۔
یوکرائن کے سفیر نے کہا کہ ہم نے ایٹمی ہتھیاروں سے غیر مسلح ہوکر بہت بڑی سیاسی غلطی کا ارتکاب کیا جس کا تاوان ہم آج ادا کررہے ہیں۔ اس نے کہا کہ امریکہ اور یورپی ممالک نے ہمیں دھوکہ دیا ۔ بوداپسٹ معاہدے پر امریکہ، برطانیہ، فرانس ، روس اور چین نے دستخط کئے ہیں جس میں یوکرائن کی حفاظت کی ضمانت دی گئی تھی۔ لیکن آج امریکہ اور یورپی ممالک نے یوکرائن کو تنہا چھوڑ دیا ہے۔