ہفتہ , 20 اپریل 2024

اسرائیلی صدر کا دورہ ترکی؛ حماس قیادت کو ملک سے بے دخل کرنے کا مطالبہ

انقرہ: غاصب صہیونی ریاست کے صدر آئزک ہرزوگ ترکی کے دورے پر ہیں۔

ترکی اوراسرائیل کے تعلقات میں نئے دور کا آغاز ہوگیا، 19 سال بعد اسرائیلی کے صدر ترکی کے دورے پر پہنچ گئے۔

اسرائیل کےصدر اسحاق ہرزوگ انقرہ پہنچے ، ترک صدر طیب اردگان نے صدارتی محل میں اسرائیلی صدر کا استقبال کیا۔

دونوں رہنماؤں نے باہمی ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس بھی کی۔ اس موقع پر ترک صدر طیب اردگان کا کہنا تھا کہ اسرائیلی صدر کا تاریخی دورہ ترک اسرائیل تعلقات کو ایک نیا موڑ دے گا، اسرائیل سے مضبوط تعلقات ترکی کے لئے بہت اہمیت کے حامل ہیں۔ وہ اسرائیل سے توانائی اور سیکیورٹی کے شعبے میں باہمی تعاون کیلئے تیار ہیں۔

اسرائیلی صدر نے اپنی پریس کانفرنس میں افتتاحی کلمات ترک زبان میں اداکیے۔ انہوں نے کہا کہ ترکی کی مہمان نوازی سے بہت خوش ہوں، تاریخی دورہ ترکی اور اسرائیل تعلقات کے نئے باب کی حیثیت رکھتا ہے، تعاون اور علاقائی موضوع پرمذاکرات سے اختلافات حل کرنا آسان ہوگا۔ آئزک برزوگ نے ترک صدر سے فلسطین کی استقامتی تحریک حماس کی قیادت کے ترکی کے دوروں اور ترکی میں قیام پر تشویش کا اظہار کیا اور حماس کے اہم ترین لیڈر صالح ال اروری کو ترکی سے بے دخل کرنے کا مطالبہ کیا۔

خیال رہے کہ حالیہ برسوں میں ترکی اور اسرائیل کے درمیان تجارتی حجم 36 فیصدبڑھ کر ساڑھے 8 ارب ڈالر تک پہنچ گیا ہے۔ دونوں ملکوں نے سال 2022 میں تجارتی حجم 10 ارب ڈالر تک پہنچانے کا ہدف طے کیا ہے۔

آئندہ ماہ میں ترک وزیر خارجہ بھی اسرائیل کا دورہ کریں گے۔

یہ بھی دیکھیں

عمران خان نے تحریک انصاف کے کسی بڑے سیاسی رہنما کے بجائے ایک وکیل کو نگراں چیئرمین کیوں نامزد کیا؟

(ثنا ڈار) ’میں عمران کا نمائندہ، نامزد اور جانشین کے طور پر اس وقت تک …