ہفتہ , 20 اپریل 2024

ہر موسم میں دستیاب کیلوں سے جسم پر مرتب ہونے والے اثرات سے واقف ہیں؟

کیلا وہ پھل ہے جو ہر موسم میں آسانی سے دستیاب ہوتا ہے اور سب سے اچھی بات یہ ہے کہ اس کی قیمت بھی مناسب ہوتی ہے۔

مگر کیا آپ کو معلوم ہے کہ اسے سپر فوڈ بھی کہا جاتا ہے جس میں فائبر کی مقدار کافی زیادہ ہوتی ہے جو پیٹ کو بھرے رکھنے میں مدد فراہم کرتا ہے۔

اسی طرح کیلوں میں ایسے وٹامنز موجود ہوتے ہیں جو جسم کے لیے بہترین ہوتے ہیں۔

یہ پھل پوٹاشیم اور پیسٹین (فائبر کی ایک قسم) سے بھرپور ہوتا ہے اور اس کے ذریعے جسم کو میگنیشیم، وٹامن سی اور بی سکس بھی مل جاتے ہیں۔

ہوسکتا ہے کہ آپ کو علم نہ ہو مگر روزانہ کیلے کھانا صحت کے لیے بہت فائدہ مند ثابت ہوتا ہے، جن میں سے کچھ فوائد درج ذیل ہیں۔

بہترین پھل
ایک بڑے کیلے میں 120 کیلوریز اور 490 ملی گرام پوٹاشیم ہوتی ہے جو خواتین کو روزانہ مقدار کا 19 فیصد جبکہ مردوں کا 15 فیصد حصہ ہے۔

یہ غذائی جز خون کی شریانوں کو سکون پہنچاتا ہے جس سے بلڈ پریشر کو کنٹرول کرنے میں مدد ملتی ہے جبکہ پوٹاشیم اضافی نمکیات کو بھی جسم سے خارج کرتا ہے۔

کیلے وٹامن بی 6 کے حصول کا بھی اچھا ذریعہ ہے جو مدافعتی نظام، اعصابی نظام اور دماغ کے لیے ناگزیر ہے۔

پوٹاشیم کیا فوائد پہنچاتا ہے؟
پوٹاشیم سے بھرپور غذائی بلڈ پریشر کو کنٹرول میں رکھنے میں مدد فراہم کرتا ہے کیونکہ یہ پیشاب کے راستے زیادہ نمکیات کو خارج کرتا ہے۔

پوٹاشیم سے شریانوں کی صحت بھی بہتر ہوتی ہے جس سے فالج کا خطرہ کم ہوتا ہے، عمر بڑھنے کے ساتھ ہڈیاں مضبوط ہوتی ہیں، مسلز کے افعال بہتر ہوتےہ یں جبکہ گردوں کی پتھری سے بچنے میں بھی مدد ملتی ہے۔

مگر گردوں کے مسائل کی صورت میں بہت زیادہ پوٹاشیم نقصان دہ ہوسکتا ہے تو اس صورت میں ڈاکٹر سے مشورہ کرنا بہتر ہے۔

معدے کے لیے بہترین
کیلے آسانی سے ہضم ہونے والا پھل ہے، اسی لیے ڈاکٹر بدہضمی یا پیٹ درد سے مقابلے کے لیے اکثر کیلے کھانا کا مشورہ دیتے ہیں۔

اس پھل سے معدے کی دیوار کو تیزابیت سے تحفظ فراہم کرنے میں مدد ملتی ہے جو سینے میں جلن، قے یا بدہضمی کی وجہ بنتا ہے۔

کیلوں میں موجود پرو بائیوٹیکس سے پیشاب کی نالی کی سوزش سے ریلیف ملنے کا امکان بھی ہوتا ہے۔

ایسا بھی خیال کیا جاتا ہے کہ پروبائیوٹیکس سے عام نزلہ زکام اور فلو کی شدت کم رکھنے میں بھی مدد مل سکتی ہے۔

جسمانی کارکردگی بہتر بنائے
ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ جو سائیکلسٹ کسی سائیکل ریس سے قبل ایک کیلا کھاتے ہیں جو اسپورٹس ڈرنک پینے والے جتنی اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہیں۔

تحقیق میں 46 میل کی ریس کے بعد خون کے ٹیسٹ کرنے سے ثابت ہوا کہ کیلے کھانے والوں میں ورم، خلیاتی تباہی اور مدافعتی افعال ویسے ہی تھے جیسے اسپورٹس ڈرنک پینے والوں میں دریافت ہوئے۔

ورزش کے اثرات کو تیزی سے زائل کرے
تحقیق سے عندیہ ملا ہے کہ کیلوں سے سخت ورزش سے جسم پر مرتب ہونے والے منفی اثرات کو تیزی سے زائل کرنے میں مدد ملتی ہے۔

ناشتے کے لیے بہترین انتخاب
اس میں موجود قدرتی مٹھاس ناشتے میں میٹھی اشیا سے دور رکھنے میں مدد فراہم کرتی ہے۔ کیلے کا شیک پینے سے بھی صحت کو فائدہ ہوتا ہے۔

فائبر سے بھرپور
غذائی فائبر جسم کے لیے بہت اہم ہے اور ایک کیلے میں اوسطاً 3 گرام فائبر ہوتا ہے، جو روزانہ درکار مقدار کے 10 فیصد حصے کے برابر ہے۔

کیلوں میں زیادہ تر فائبر حل ہونے والا ہوتا ہے جو کولیسٹرول اور بلڈ پریشر کو کنٹرول میں رکھنے میں مدد فراہم کرتا ہے جبکہ ورم کو بھی کم کرتا ہے۔

فائبر کے باعث کیلے کھانے سے اضافی کیلوریز جزوبدن بنائے بغیر پیٹ بھرنے کا احساس بڑھتا ہے اور اسی لیے جسمانی وزن میں کمی لانے کے لیے بھی یہ اچھا انتخاب ہے۔

کاربوہائیڈریٹس کی درست مقدار
تمام پھلوں کی طرح کیلوں میں بھی کاربوہائیڈریٹس ہوتے ہیں مگر یہ مقدار اتنی زیادہ نہیں ہوتی کہ ذیابیطس کے مریض اس پھل سے لطف اندوز نہ ہوسکیں۔

اگر آپ ذیابیطس کے مریض ہیں تو بے وقت بھوک لگنے پر آدھے کیلے سے لطف اندوز ہوسکتے ہیں۔

ایک درمیانے سائز کے کیلے میں 27 گرام کاربوہائیڈریٹس ہوتے ہیں۔

وٹامن بی 6
ایک کیلے میں وٹامن بی 6 کی روزانہ درکار مقدار کا 25 فیصد حصہ موجود ہوتا ہے، یہ وٹامن میٹابولزم کے افعال میں مدد فراہم کرتا ہے، جبکہ مدافعتی نظام کی صحت کو بہتر بنانے کے ساتھ ساتھ حمل کے دوران بچے کی نشوونما میں اہم کردار ادا کرتا ہے

وٹامن سی
جسم کو روزانہ 75 سے 90 ملی گرام وٹامن سی درکار ہوتا ہے، اور ایک کیلے میں 10 ملی گرام وٹامن سی ہوتا ہے۔

تو تمباکو نوشی یا نقصان دہ اشیا کے استعمال سے جسم میں گردش کرنے والے زہریلے مواد سے خلیات کو نقصان پہنچنے کے عمل کی روک تھام میں کیلے کھانے سے مدد مل سکتی ہے۔

وٹامن سی مدافعتی نظام کو بہتر طریقے سے کام کرنے میں بھی مدد فراہم کرتا ہے۔

میگنیشم
یہ منرل بلڈ پریشر اور بلڈ شوگر کو کنٹرول کرنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے اور ہڈیوں کو مضبوط رکھتا ہے۔ ایک کیلے سے جسم کو اس منرل کی روزانہ درکار مقدار کا 8 فیصد حصہ مل جاتا ہے۔

وٹامن اے
یہ وٹامن بینائی کے لیے بہترین ہوتا ہے اور اس سے ممکنہ طور پر کینسر سے بچنے میں بھی مدد ملتی ہے۔

یہ بھی دیکھیں

ڈائری لکھنے سے ذہنی و مدافعتی صحت پر کیا اثرات مرتب ہوتے ہیں؟

لندن:کمپیوٹرائزڈ اور اسمارٹ موبائل فون کے دور میں اب اگرچہ ڈائریز لکھنے کا رجحان کم …