ہفتہ , 20 اپریل 2024

کورونا کے بعد آسٹریلیا میں ’مونکی پوکس ، یہ بیماری کیا ہے اور کیسے پھیلتی ہے؟

کنبرا: کورونا وائرس کے بعد اب آسٹریلیا میں ’مونکی پوکس‘کی وباءنے خوف و ہراس پھیلا دیا ہے۔ میل آن لائن کے مطابق آسٹریلیا میں مونکی پوکس کا پہلا کیس سڈنی میں سامنے آیا تھا۔ اس کے بعد سڈنی، میلبرن اور دیگر شہروں میں بھی اس کے مزید کیسز سامنے آ رہے ہیں۔ گزشتہ روز امریکہ میں بھی اس کا ایک کیس سامنے آنے کے بعد اس وباءکے عالمی سطح پر پھیلنے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔

امریکہ میں مونکی پوکس کا مریض ریاست میساچوسٹس میں سامنے آیا ہے جس نے حال ہی میں کینیڈا کا سفر کیا تھا۔آسٹریلیا میں سامنے آنے والے دو کیسز کے متعلق ماہرین کا کہنا ہے کہ وہ جنسی تعلق کے سبب اس مرض میں مبتلا ہوئے۔ چنانچہ ملک میں پارٹیوں کے انعقاد اور جنسی تعلق میں احتیاط کی ہدایات جاری کی گئی ہیں۔

مونکی پوکس عام طور پر افریقی ممالک کا مرض تصور کیا جاتا ہے۔رپورٹ کے مطابق مونکی پوکس کی علامات چیچک کی علامات سے ملتی جلتی ہیں۔ اس میں مریض کو بخار، سردرد، پٹھوں میں درد اور شدید تھکاوٹ ہوتی ہے۔ چیچک اور مونکی پوکس کی علامات میں بنیادی فرق یہ ہے کہ مونکی پوکس کا زخم آبلے کی طرح پھولنے لگتا ہے جبکہ چیچک میں ایسا نہیں ہوتا۔ مونکی پوکس لاحق ہونے اور اس کی علامات ظاہر ہونے کا دورانیہ 7سے 14دن ہوتا ہے۔ مونکی پوکس کا وائرس کٹی پھٹی جلد، سانس، آنکھوں، ناک اور منہ کے ذریعے جسم میں داخل ہوتا ہے۔ پہلی بار آسٹریلیا میں دو مریضوں میں جنسی تعلق کے ذریعے اس وائرس کے منتقل ہونے کی تصدیق بھی ہوئی ہے۔ واضح رہے کہ مونکی پوکس کی بیماری 1958ءمیں پہلی بار تحقیق کے لیے رکھے گئے بندروں میں پھیلی تھی، جو اس کے ایک دہائی بعد انسانوں میں منتقل ہوئی۔ صرف نائیجیریا میں 2017ءسے اب تک اس مرض کے450کیس رپورٹ ہو چکے ہیں۔ اس مرض میں مبتلا 10میں سے کسی ایک مریض کی موت ہونے کا خطرہ ہوتا ہے۔

یہ بھی دیکھیں

ترک صدر اردوغان نے نیتن یاہو کو غزہ کا قصائی قرار دیدیا

انقرہ:ترک صدر رجب طیب اردوغان نے نیتن یاہو کو غزہ کا قصائی قرار دیا ہے۔ترکی …