جمعرات , 25 اپریل 2024

یمن میں اسرائیل کیساتھ تعلقات معمول پر لانے کیخلاف قانون سازی کا فیصلہ

یمن کی قومی نجات حکومت کے وزیراعظم نے کہا ہے کہ ہمارے ملک نے فیصلہ کیا ہے کہ اسرائیل کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کے خلاف قانون سازی کی جائے۔ فارس نیوز کے بین الاقوامی ڈیسک کے مطابق، یمن کی قومی نجات حکومت کے وزیراعظم ”عبد العزیز بن حبتور” نے تاکید کی کہ ہم بہت جلد اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات کی بحالی کی مخالفت میں ایک بل پاس کریں گے۔ حبتور نے نجی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے ارادہ کیا ہے کہ اسرائیل کے ساتھ کسی قسم کے بھی تعلقات قائم نہ کرنے پر ایک قانونی مسودہ تیار کیا جائے۔ انہوں نے اسرائیل سے تعلقات بحال کرنے کو جرم قرار دینے والے قانون کو یمنی آئین کے تناظر اور یمنی عوام کی خواہشات کے مطابق قرار دیا اور اس بات پر زور دیا کہ عالم اسلام کے اہم ترین مسئلے (فلسطین) پر یمن کا موقف بالکل واضح ہے۔ قومی نجات حکومت کے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ یمنی عوام ہمیشہ ملت فلسطین، فلسطینی مقاومت اور مقاومتی بلاک کے شانہ بشانہ کھڑی ہے، تاکہ مسجد الاقصیٰ اور بیت المقدس کے خلاف صیہونی دھمکیوں کا مقابلہ کرسکیں۔ اپنی گفتگو کے اختتام پر بن حبتور نے کہا کہ مسجد اقصیٰ میں صیہونی کشیدگی کا مقصد، یہ دکھانا ہے کہ اسرائیلی حکومت ایک فاتح پوزیشن میں ہے۔

یاد رہے کہ یہ واقعات ایسے وقت میں رونما ہو رہے ہیں، جب عراقی پارلیمنٹ نے بھی جمعرات چھبیس مئی کو "صیہونی حکومت کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے پر پابندی” سے متعلق ایک بِل کی منظوری دی۔ اس قانون کی ایک اہم ترین شق یہ ہے کہ صیہونی حکومت کے ساتھ کسی بھی سیاسی، سکیورٹی، اقتصادی، تکنیکی، ثقافتی، کھیل اور سائنس کے شعبوں میں تعاون جرم ہے۔ اس قانون سازی کے بعد عراقی ڈپٹی اسپیکر ”حاکم الزاملی” نے عراقی عوام کو مبارک دیتے ہوئے کہا کہ عراقی پارلیمنٹ نے اس قانون کو اتفاق رائے سے منظور کیا ہے اور یہ اپنی نوعیت کا واحد شجاعانہ فیصلہ ہے، جو اسرائیل سے تعلقات کے خلاف پہلی مرتبہ کسی بھی پارلیمنٹ سے منظور کیا گیا ہے۔ ہم دیگر اسلامی اور عربی پارلیمنٹس سے بھی گزارش کرتے ہیں کہ وہ بھی اس طرح کے قانوں پاس کریں، جو عوامی خواہشات کی غمازی کرتے ہوں۔

یہ بھی دیکھیں

عمران خان نے تحریک انصاف کے کسی بڑے سیاسی رہنما کے بجائے ایک وکیل کو نگراں چیئرمین کیوں نامزد کیا؟

(ثنا ڈار) ’میں عمران کا نمائندہ، نامزد اور جانشین کے طور پر اس وقت تک …