ہفتہ , 20 اپریل 2024

اسرائیل کا دورہ کرنے والے پاکستانی وفد کی خاتون سرغنہ کے مسلم لیگ ن سے تعلقات بے نقاب

اس معاملے پر سابق وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا کہ سامراج کے اشارے پر اسرائیل سے دوستی بڑھائی جا رہی ہے، نامور صحافی و تجزیہ کاراوریا مقبول جان نے کہا کہ بیرون ملک پاکستانی مدتوں سے اسرائیل جا کر ملاقاتیں بھی کرتے رہے ہیں اور سفرنامے بھی لکھتے رہے ہیں۔ لیکن آج تک کسی اسرائیل صدر کو یہ جرآت نہیں ہوئی کہ وہ ایسے لوگوں کا ذکر عالمی سطح پر کرے ۔آج اس نے یہ کیا کیونکہ اسے یقین ہے کہ حکومت اس کی مذمت کی جرآت نہیں کرے گی۔
اسرائیل کا دورہ کرنے والےپاکستانی وفد کی خاتون سرغنہ کے مسلم لیگ ن سے تعلقات بے نقاب ہوگئے ہیں۔ وفد میں شامل پاکستانی نژاد امریکی خاتون انیلہ علی کی مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز، وفاقی وزیر احسن اقبال کے ساتھ تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل ، مذکورہ وفد کے دورہ اسرائیل کے پیچھے چھپے ن لیگی ہاتھ واضح ہوگئے۔ محب وطن شیعہ سنی عوام اسرائیل جیسی ناجائز ریاست کے ساتھ تعلقات کے قیام کی کوشش پر سراہا احتجاج۔

تفصیلات کے مطابق مئی کے اوائل میں اسرائیل کے دورے پر جانے والے اس وفد میں پاکستان سے تعلق رکھنے والے صحافی احمد قریشی اور سماجی کارکن انیلہ علی بھی شامل تھیں، جو پاکستانی نژاد امریکی شہری ہیں۔ اس وفد کے شرکا نے پارلیمنٹ ہاؤس سمیت اہم مقامات کے دورے کیے اور اسرائیلی صدر سمیت اہم شخصیات سے ملاقاتیں کی تھیں۔ پاکستانی سوشل میڈیا صارفین نے صحافی احمد قریشی اور سماجی کارکن انیلہ پر سخت تنقید کی تھی۔ انیلہ علی کا تعلق امریکہ کی ڈیموکریٹک پارٹی سےہے۔

ذرائع کے مطا بق انیلہ علی کے پاکستان مسلم لیگ ن کی مرکزی قیادت سے گہرے تعلقات اور مراسم ہیں، انیلہ علی کی مریم نواز اور احسن اقبال کے ساتھ تصاویر سوشل میڈیا پر موجود ہیں، ذرائع کاکہنا ہے کہ امریکی اسرائیلی مشترکہ این جی اوشراکاsharaka جسے امریکی واسرائیلی حکومت اورامریکا میں مقیم بعض اسرائیل نواز پاکستانیوں کی مکمل مالی و اخلاقی سپورٹ حاصل ہے انیلہ علی اس کی اہم رکن ہیں۔

انیلہ علی کو امریکا اور اسرائیلی حکومت کی جانب سے پاک اسرائیل تعلقات میں بہتری کے قیام کا خصوصی ٹاسک سونپا گیاہے ، غاصب اسرائیل کے ساتھ پاکستان کی موجودہ امریکا نواز حکومت سے زیادہ بہتر تعلقات کوئی استوار نہیں کرسکتا ، ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ عمران خان حکومت کے خاتمے اور مسلم لیگ ن کی حکومت کے قیام کا ایک بنیادی مقصد اسرائیل کو قانونی ریاست تسلیم کرنا بھی ہے ،جس کیلئے انیلہ علی اور سعودی فنڈڈ پی ٹی وی کے اینکر احمد قریشی اپنی خدمات انجام دے رہے ہیں جوکہ بارہا آن ایئر فرقہ وارانہ منافرت پر مبنی پروگرامات نشر کرتے رہے ہیں، تازہ اطلاعات کے مطابق بھرپور عوامی تنقید کے بعد اسرائیل کے ساتھ خفیہ مراسم استور کرنے کی کوشش میں مصروف مسلم لیگ ن کی حکومت نے احمد قریشی کو قربانی کا بکرا بنادیا ہے اور وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے احمد قریشی کی پی ٹی وی سے برطرفی کا اعلان کردیا ہے۔

احمد قریشی کی برطرفی سےمسلم لیگ ن کی حکومت پر اٹھنے والے سوالات ختم نہیں ہوسکتے، یہاں سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ پاکستان کے پاسپورٹ پر درج پابندی کے باوجود وفد پاکستانی پاسپورٹ پر اسرائیل کیسے گیا؟ اگر اس وفد کو مسلم لیگی حکومت کی حمایت حاصل نہیں تھی تو اب تک حکومت نے اس وفد کے اراکین کے خلاف کوئی تادیبی کارروائی کیوں شروع نہیں کی ؟

اس معاملے پر سابق وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا کہ سامراج کے اشارے پر اسرائیل سے دوستی بڑھائی جا رہی ہے، نامور صحافی و تجزیہ کاراوریا مقبول جان نے کہا کہ بیرون ملک پاکستانی مدتوں سے اسرائیل جا کر ملاقاتیں بھی کرتے رہے ہیں اور سفرنامے بھی لکھتے رہے ہیں۔ لیکن آج تک کسی اسرائیل صدر کو یہ جرآت نہیں ہوئی کہ وہ ایسے لوگوں کا ذکر عالمی سطح پر کرے ۔آج اس نے یہ کیا کیونکہ اسے یقین ہے کہ حکومت اس کی مذمت کی جرآت نہیں کرے گی۔

واضح رہے کہ ن لیگ ہمیشہ چاہتی ہیں اسرائیل سےپاکستان کے تعلقات قائم ہوں۔ فضل الرحمان کے پارٹی کےرہنما اور سابق وفاقی وزیرمولانا اجمل قادری نے نیشنل TV پر یہ اقرار کیا تھاکہ مجھے نواز شریف نےاسرائیل کے دورے پر بھیجا تھا تاکہ دیکھا جائے کے پاکستان اور اسرائیل کے درمیان تعلقات قائم ہوسکتے ہیں یا نہیں ،اب دوبارہ شہباز شریف نے کچھ لوگوں کو بھیجا ہے تاکہ اپنے اس دور اقتدار میں اسرائیل کے ساتھ تعلقات استوار کرکے اپنا آئندہ اقتدار بھی یقینی اور محفوظ بنایا جاسکے۔

یہ بھی دیکھیں

عمران خان نے تحریک انصاف کے کسی بڑے سیاسی رہنما کے بجائے ایک وکیل کو نگراں چیئرمین کیوں نامزد کیا؟

(ثنا ڈار) ’میں عمران کا نمائندہ، نامزد اور جانشین کے طور پر اس وقت تک …