ہفتہ , 20 اپریل 2024

موبائل فون کی درآمد پر پابندی، پاکستان کی مقامی صنعت کہاں کھڑی ہے؟

پاکستان میں حکومت کی جانب سے زرمبادلہ بچانے کے لیے موبائل فون کی درآمد پر پابندی عائد کی گئی جس کے بعد مقامی طور پر تیار کردہ موبائل فونز کی مانگ میں مزید اضافہ ہوا ہے۔
پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کے اعداد و شمار کے مطابق ملک میں اس وقت موبائل فون صارفین کی تعداد 19 کروڑ سے تجاوز کر گئی ہے، ان میں سے 53 فیصد صارفین سمارٹ فونز استعمال کر رہے ہیں اور ان میں بتدریج اضافہ ہو رہا ہے۔
پی ٹی اے کے مطابق صارفین کی اس بڑھتی تعداد کی وجہ سے پاکستان میں موبائل فونز کی تیاری میں بھی اضافہ ہو رہا ہے اور رواں برس کے پہلے چار ماہ میں مقامی طور پر 9.72 ملین موبائل فون بنائے گئے ہیں
گزشتہ برس 2021 میں مقامی سطح پر دو کروڑ 64 لاکھ 60 ہزار سے زائد موبائل فون بنائے گئے تھے جب کہ ایک کروڑ 20 لاکھ 60 ہزار سے زائد موبائل فونز درآمد کیے گئے تھے۔
پاکستان میں اس وقت 2 درجن سے زائد کمپنیاں مقامی سطح پر موبائل فون تیار کر رہی ہیں۔
ان میں سے ایک کمپنی آئینوٹیک کے ڈائریکٹر عبدالوہاب نے اردو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ مقامی سطح پر تیار ہونے والے سمارٹ فون ہماری ضرورت کے حساب سے تیار کیے جاتے ہیں اس لیے ان کی مانگ بہت زیادہ ہے۔
’ہم اس وقت ماہانہ ڈیڑھ لاکھ تک فون بنا رہے ہیں جبکہ ہماری طلب تقریباً دو لاکھ کے قریب ہے. یہاں تیار ہونے والے فونز کے کیمرے، میموری اور بیٹری سمیت دیگر فیچرز مقامی استعمال کے حساب سے رکھے جاتے ہیں۔‘
وفاقی وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی سید امین الحق نے بتایا کہ اس وقت پاکستان کی ضرورت کے سمارٹ فونز کا بڑا حصہ مقامی سطح پر تیار کیا جارہا ہے۔
’ہماری کوشش ہے کہ مقامی صنعت کو فروغ دیا جائے تاکہ ناصرف روزگار کے مواقع بڑھیں بلکہ ملکی ترقی میں یہ صنعت بھی اپنا مثبت کردار ادا کر سکے۔‘
انہوں نے کہا کہ پاکستانی صارفین کے لیے ’سمارٹ فون فار آل‘ منصوبے پر کام کر رہے ہیں۔
آئینوٹیک کے ڈائریکٹر عبدالوہاب کا کہنا تھا کہ مقامی سطح پر تیار ہونے والے موبائل فونز جہاں قیمت میں کم ہیں وہیں ان کی کارکردگی بھی اچھی ہے۔
مقامی زبان اور بہتر بیٹری ٹائمنگ میڈ ان پاکستان فون کی مقبولیت کی وجہ
کراچی کی صدر موبائل مارکیٹ ایسوسی ایشن کے رہنما منہاج گلفام نے اردو نیوز کو بتایا کہ مناسب قیمت، مقامی زبان کی سہولت اور بیٹری ٹائمنگ بہتر ہونے کی وجہ سے خریدار مقامی طور پر بنائے گیے موبائل فون پسند کر رہے ہیں. جبکہ ان کے مقابلے میں باہر سے آنے والے فون مہنگے ہیں اس لیے خریدار تقریباً ملتی جلتی سہولت ہونے کی وجہ سےمقامی اسمارٹ فون کو ترجیح دے رہے ہیں۔
’اس وقت صارفین پاکستان میں مقامی سطح پر تیار ہونے والے موبائل ٹیکنو کو سب سے زیادہ ترجیح دے رہے ہیں۔ اس کے علاوہ انفینکس، سام سنگ، وائی وہ، ویگو ٹیل اور کیو موبائل سمیت دیگر فون کو خریدنے کو ترجیح دیتے ہیں۔‘

پاکستان میں موبائل صارفین کی تعداد 19 کروڑ سے تجاوز کر گئی ہے۔ فوٹو: اے ایف پی

کون سا مقامی فون زیادہ استعمال کیا جا رہا ہے؟
اسلام آباد کے بلیو ایریا میں قائم موبائل فونز کی بڑی مارکیٹ میں گذشتہ 12 سال سےکاروبار کرنے والے محمد ریحان بیگ نے اردو نیوز کے نمائندے زبیر علی خان کو بتایا کہ مقامی کمپنیوں کے علاوہ کچھ بین الااقوامی کمپنیوں نے بھی اب پاکستان میں موبائل فونز بنانا شروع کر دیے ہیں۔
ریحان بیگ کے مطابق اس وقت مقامی طور پر تیار کردہ موبائل فون انفینیکس کی مانگ زیادہ ہے جس میں بہتر خصوصیات کم قیمت میں مل جاتی ہیں جبکہ دوسرے نمبر پر آئی ٹیل کمپنی کا موبائل فون سب سے زیادہ فروخت ہوتا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ انفینکس کا جدید ماڈل زیرو ایکس پرو ہے اور اس کی خاص بات 108 میگا پیکس کا کیمرا اور 8 گیگا بائٹس کی ریم کے ہے۔
ریحان بیگ کے مطابق انہی خصوصیات کے ساتھ سیم سنگ کا موبائل 75 سے 80 ہزار روپے میں ملتا ہے جبکہ انفینکس 40 سے 50 ہزار روپے میں دستیاب ہیں۔
خیال رہے کہ آئی ٹیل کمپنی پاکستان میں سستے سمارٹ فون تیار کرنے کے لیے جانی جاتی ہے جو 10 سے 15 ہزار میں دستیاب ہیں۔
کم رینج میں سیم سنگ نے نیا ماڈل اے 03 متعارف کروایا ہے جس کی 3 جی بی ریم اور 64 جی بی میموری ہے اور 18 ہزار روپے قیمت میں فروخت ہو رہا ہے لیکن اس میں فنگر پرنٹس، سنسر اور دیگر خصوصیات نہیں موجود جبکہ آئی ٹیل کے ماڈل میں فنگر پرنٹس، سنسر، فیس ان لاک اور دیگر فیچرز دیے گئے ہیں۔
ریحان بیگ کے مطابق مقامی سطح پر تیار ہونے والے موبائل فونز کے آلات بھی سستے ہیں۔

مقامی طور پر تیار کردہ موبائل فون انفینیکس کی مانگ زیادہ ہے۔ فوٹو: اے ایف پی

اسمبلنگ سے لوکلائزیشن کی طرف بڑھنے کی ضرورت
تاہم مقامی موبائل فون کی صنعت سے منسلک ماہرین کا کہنا ہے کہ اس انڈسٹری کو مزید بہتر بنانے کے لیے پرائیویٹ سیکٹر کو حکومت کے تعاون کی زیادہ سے زیادہ ضرورت ہے۔
ان کے مطابق ملک کو اسمبلنگ انڈسٹری کی موجودہ حیثیت سے لوکلائزیشن یعنی فون کے تمام آلات کی مقامی سطح پر تیاری کی طرف بڑھنے کی ضرورت ہے

یہ بھی دیکھیں

اسرائیل دنیا کی ہمدردیاں کھو چکا ہے: امریکی عہدیدار

واشنگٹن:امریکی سینیٹ کی انٹیلی جنس کمیٹی کے چیئرمین سینیٹر مارک وارنر نے کہا کہ یہ …