منگل , 23 اپریل 2024

ایرانی تربیت یافتہ ہیکروں کا اسرائیل پر سائبر حملہ امریکی مائیکروسافٹ کمپنی کا دعوا

امریکی بین الاقوامی ٹیکنالوجی کمپنی مائیکروسافٹ کا کہنا ہے کہ اسے یقین ہے کہ ایرانی حکومت سے تعلق رکھنے والے اور لبنان میں موجود ایک گروپ پولونیم نے اسرائیل میں کام کرنے والی 20 تنظیموں اور اداروں کے علاوہ لبنان میں متحرک ایک تنظیم کو بھی سائبر حملوں کا نشانہ بنایا ہے۔ مائیکرو سافٹ نے تاہم دعویٰ کیا کہ اس نے سائبر حملوں کا سراغ لگا کر انہیں ناکارہ بنا دیا ہے۔

مائیکروسافٹ نے ایک بیان میں کہا کہ جن اسرائیلی کمپنیوں کو سائبر حملوں کا نشانہ بنایا گیا ان میں دفاع اورمالیاتی کے علاوہ دیگر شعبوں میں خدمات انجام دینے والے ادارے بھی شامل ہیں۔ بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ان حملوں کے پیچھے لبنان سے سرگرم پولونیم نامی ایک گروپ کا ہاتھ ہے جس کے ایران کی وزارت برائے انٹیلیجنس اور سکیورٹی سے قریبی روابط ہیں۔

مائیکرو سافٹ کے بیان میں مزید کہا گیا ہے، ”ایران اور ہیکروں کے درمیان روابط کا سلسلہ سن 2020 سے جاری ہے۔ اس کے تحت حکومت ایران خود کارروائی کرنے کے بجائے کسی تیسرے فریق کو اس طرح کے سائبر حملوں کی ذمہ داری سونپ دیتی ہے۔ تاکہ تہران سائبر حملوں میں ملوث ہونے کے الزامات کو آسانی سے مسترد کرسکے۔‘‘

ایران پہلے بھی سائبر حملے کرچکا ہے
کمپنی نے کہا کہ پولونیم نے ماضی میں بھی ایران کی وزارت انٹیلیجنس اور سکیورٹی کی ایما اور تعاون سے مختلف تنظیموں پر سائبرحملے کیے تھے۔

گزشتہ ماہ کے اوائل میں اسرائیل کی نیشنل سائبر ڈائریکٹوریٹ نے سائبر سکیورٹی کو مضبوط کرنے کے مقصد سے وزارت مواصلات کے ساتھ ایک مشترکہ پروگرام شروع کیا ہے تاکہ وہ دفاعی سکیورٹی کی طرح ہی سائبر کی دنیا میں بھی ”آئرن ڈوم‘‘ قائم کرسکے۔

خیال رہے کہ ایران ماضی میں بھی دنیا کے مختلف ملکوں پر ان گنت سائبر حملے کرچکا ہے جس کی وجہ سے یورپ، امریکہ اور اسرائیل کے متعدد ادارے اور کمپنیاں متاثر ہوئی ہیں۔

اس ہفتے کے اوائل میں امریکہ کے وفاقی تحقیقاتی ادارے ایف بی آئی نے بتایا تھا کہ امریکہ نے بوسٹن میں بچوں کے ایک ہسپتال پر گزشتہ موسم گرما کے دوران ہونے والے سائبر حملے کو ناکام بنا دیا تھا۔ ایف بی آئی کے ڈائریکٹر کے مطابق،”میں نے اتنا خوفناک حملہ اس سے پہلے کبھی نہیں دیکھا تھا۔‘‘

مائیکرو سافٹ نے اکتوبر 2021 میں بتایا تھا کہ ایرانی ہیکروں نے امریکی اور اسرائیلی دفاعی ٹیکنالوجی کمپنیوں کو کامیابی سے نشانہ بنایا تھا۔ اس حملے میں امریکہ، یورپی یونین اور اسرائیلی حکومتوں میں مائیکروسافٹ کا سافٹ ویئر استعمال کرنے والے 250 اداروں کو ہیک کرلیا گیا تھا۔ اس کے علاوہ مشرق وسطیٰ میں سرگرم بحری ٹرانسپورٹیشن کی کئی کمپنیوں کو بھی نشانہ بنایا گیا تھا۔

ج ا/ ع ت (اے ایف پی)

یہ بھی دیکھیں

عمران خان نے تحریک انصاف کے کسی بڑے سیاسی رہنما کے بجائے ایک وکیل کو نگراں چیئرمین کیوں نامزد کیا؟

(ثنا ڈار) ’میں عمران کا نمائندہ، نامزد اور جانشین کے طور پر اس وقت تک …