اگر سمندر کی گہرائی میں قدرتی نظاروں سے لطف اندوز ہونا چاہتے ہیں تو ویت نام کی ایک نئی آبدوز سروس آپ کو ضرور پسند آئے گی۔
اس منفرد آبدوز کی خاص بات یہ ہے کہ اس کے آرپار دیکھنا ممکن ہے کیونکہ اس کی دیواریں ٹرانسپیرنٹ ہیں۔
24 نشستوں والی اس آبدوز کو امریکا سے تعلق رکھنے والی ایک کمپنی ٹریٹون سب میرینز نے تیار کیا ہے۔
اسے ویت نام کے جزیرے ہون ٹری آئی لینڈ میں ایک ریزورٹ وائن پرل کی جانب سے سیاحوں کے لیے چلایا جارہا ہے۔
ایکریلک نامی ٹرانسپیرنٹ پلاسٹک باڈی والی یہ آبدوز 100 میٹر گہرائی میں جاسکتی ہے اور مسافروں کے لیے سمندری مناظر کا نظارہ ناقابل فراموش ہوتا ہے۔
اس آبدوز میں مسافر مونگے کی چٹانوں اور سمندری حیات کو دیکھ سکتے ہیں۔
یہ آبدوز زیرآب 30 منٹ تک رہتی ہے اور اس سروس کا ایک مقصد ماحولیاتی مسائل کے حوالے سے شعور اجاگر کرنا بھی ہے۔
یہ 30 مںٹ تک زیرآب رہتی ہے / فوٹو بشکریہ وائن پرل
یہ 30 مںٹ تک زیرآب رہتی ہے / فوٹو بشکریہ وائن پرل
5.4 میٹر لمبی اس آبدوز کو کمپنی نے ماحول دوست قرار دیا ہے جس سے ماحول کے لیے نقصان دہ کسی گیس کا اخراج نہیں ہوتا۔
اس آبدوز کو اپریل 2020 میں ویت نامی ریزورٹ کو فراہم کیا گیا تھا اور اسی سال اسے مسافروں کے لیے متعارف کرایا جانا تھا۔
مگر کورونا وائرس کی وبا کے باعث ایسا نہ ہوسکا اور 2 سال کی تاخیر کے بعد اس سروس کا آغاز مئی 2022 میں ہوا۔
اس آبدوز میں سفر کرنے کی ٹکٹ بچوں کے لیے 40 جبکہ بالغ افراد کے لیے 60 ڈالرز کی ہے۔